اسلام آباد (نیوز ڈیسک) امریکہ اور چین آپس میں لڑ پڑے ہیں، یہ بات وزیراعظم کے مشیر تجارت رزاق داؤد نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ امریکہ اور چین آپس میں لڑ پڑے ہیں اور اس کا فائدہ پاکستان کو ہے، سی پیک سے کئی انڈسٹریل زون بنیں گے، انہوں نے کہا کہ عقل سے کام لینا ہوگا، ایسا نہ ہوا تو چینی آ جائیں گے اور ہمیں نقصان ہو گا، انہوں نے کہا کہ حویلی بہادر شاہ پلانٹ کے لیے سیڑھی اور لوہا چین سے منگوایا گیا، ہم چین کو الزام نہیں دیتے،
بے وقوف ہم ہی تھے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ درآمدات چین سے ہو رہی ہیں، چینی سفیر کو بڑھتی ہوئی چینی درآمدات پر وزارت میں بلایا، انہوں نے بتایا کہ اس وقت 40 ارب کا خسارہ ہے جو ملک برداشت نہیں کرسکتا۔ چین کا بائنگ مشن 8 اکتوبرکو پاکستان آ رہا ہے۔مشیر تجارت رزاق داؤد نے بتایا کہ چین سیکہا ہے کہ رواں سال پاکستان سے 2 ارب روپے کا سامان خریدے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان چار نومبر کو چین کے دورے پر جا رہے ہیں،دوسری جانب وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و ٹیکسٹائل عبدالرزاق داؤد نے بتایا کہ کپاس اہم خام مال ہے، ملک میں کپاس کی کوئی کمی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ٹیکسٹائل انڈسٹری مشکلات کا شکار ہے، ملکی پیداوار اور کھپت میں فرق کو درآمدات کے ذریعے پورا کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سمگلنگ کے معاملے پر افغان حکام سے بات کروں گا۔سینیٹر عثمان کاکڑ کے سوال کے تحریری جواب میں سینیٹ کو بتایا گیا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ٹرانزٹ تجارت 2010ء میں طے شدہ معاہدے کے تحت ہو رہی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ اور تجارتی تعلقات کو مستحکم بنانے کے لئے اعلیٰ سطحی رابطے موجود ہیں۔ اس سلسلے میں دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام معاونت فراہم کر رہے ہیں۔اجلاس کے دوران گرین چینل کے ذریعے سمگلنگ میں اضافے سے متعلق سینیٹر میاں عتیق شیخ کی تحریک التواء اور سی پیک کے منصوبہ کو ایک سال تک روکے جانے سے متعلق وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت کے۔ بیان پر سینیٹر مشاہد حسین سید، سینیٹر عطاء الرحمان اور سینیٹر محمد جاوید عباسی کی تحریک التواء کی منظوریوں کا معاملہ نمٹا دیاگیا۔