لاہور (نیوز ڈیسک) پنجاب میں لوکل گاڑیوں اور موٹر سائیکل کے ٹوکن میں حیران کن اضافہ اور امپورٹڈ گاڑیوں پر ٹیکس میں کمی کرنے پر اتفاق، پنجاب کے نئے مالیاتی بجٹ کے لیے قائم ریسورس موبلائزیشن کمیٹی کے اجلاس میں ایک ہزار سی سی تک کی گاڑیوں اور موٹر سائیکل پر عائد لائف ٹائم ٹوکن ٹیکس کی شرح میں اضافہ کرنے اور امپورٹٖڈ گاڑیوں پر عائد سپیشل ٹیکس میں نمایاں کمی کرنے پر اتفاق کر لیا گیا ہے، ریسورس کمیٹی اپنی سفارشات وزیراعلیٰ پنجاب کو ارسال کرے گی
جو ان کی حتمی منظوری دیں گے، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پنجاب میں اس وقت موٹر سائیکل کی نیو رجسٹریشن ایک ہی کیٹیگری میں ہوتی ہے، جس میں 35 ہزار والی موٹر سائیکل اور لاکھوں روپے مالیت والی ہیوی بائیک پر بھی ایک ہی شرح سے ٹیکس عائد کیا جاتا ہے، اس حوالے سے ریسورس کمیٹی نے محکمہ ایکسائز کی اس تجویز سے اتفاق کیا ہے کہ موٹر سائیکل کی نیو رجسٹریشن کو تین کیٹیگریز میں تقسیم کر دیا جائے، 70سی سی تک موٹر سائیکل پر رجسٹریشن فیس 500 روپے مقرر کی جائے جبکہ 71 سی سی سے لے کر 200 سی سی تک کی موٹر سائیکلز پر رجسٹریشن فیس 750 روپے اور 200 سی سی سے زائد کی موٹر سائیکل یعنی ہیوی بائیک جن کی قیمت 2 لاکھ سے 20 لاکھ روپے کے درمیان ہے ان کی رجسٹریشن فیس ان کی قیمت کا 2 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔ اس کے علاوہ ریسورس کمیٹی نے ایک ہزار سی سی تک کی گاڑیوں پر لائف ٹائم ٹوکن ٹیکس 10ہزار سے بڑھا کر 15 ہزار کرنے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔ اس کے علاوہ ریسورس کمیٹی نے اس تجویز سے بھی اتفاق کیا ہے کہ 1300 سی سی سے لیکر 1499 سی سی تک بیرون ملک سے درآمد گاڑیوں پر عائد سپیشل ٹیکس 70 ہزار سے کم کرکے 15 ہزار روپے جبکہ 1500 سی سی سے لے کر 1799 سی سی تک کی امپورٹڈ گاڑیوں پر 1لاکھ روپے سے کم کرکے 25 ہزار روپے کرنے کی تجویز ہے۔