قرضہ لینے کے سوا کوئی حل نہیں ، باہر سے پیسہ لانا بہت زیادہ مشکل کام ہے ،وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر نے ہار تسلیم کرلی، افسوسناک انکشافات اسلام آباد (آئی این پی) وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ قرضہ لینے کے سوا مختصر مدتی کوئی حل نہیں ، باہر سے پیسہ لانا بہت زیادہ مشکل کام ہے ، ایف بی آر کو ہدایت کی کہ عوام کے لئے سہولت پیدا کریں ، عام آدمی پر
ٹیکس بڑھا دیا جاتا تھا ، مہنگی گاڑیاں اورمہنگے فونز پر ہم نے ٹیکس عائد کیا ہے ، گیس کے کم استعمال والے صارفین پر صرف 10 فیصد ٹیکس عائد کیا ہے ۔ وہ منگل کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے غریب کو بچا کر صاحب ثروت پر ٹیکس عائد کیے ہیں ۔ گردشی قرضے آخر میں عام آدمی کی جیب سے نکلتے ہیں ۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ 169 نان فائلرز کو نوٹسسز بھیج چکے ہیں رواں ہفتے کے آخر میں مزید نوٹسسز جاری کرینگے ۔ نان فائلرز کو نوٹسسز بھیجنے کا دائرہ مزید وسیع ہو گا ۔ سعودیہ کے ساتھ 2 مختلف چیزوں پر بات چیت ہو رہی ہے جن میں آئل ریفائنری اور تجارت شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی حکومت کے بغیر ریکوڈک معاہدہ نہیں ہو سکتا ۔ چین کو سی پیک میں مزید شراکت دار کی شمولیت پر اعتراض نہیں ہے ۔ قرضہ لینے کے سوا ہمارے پاس شارٹ ٹرم کوئی حل نہیں ہے ۔ اسد عمر نے کہا کہ مشکل ترین حالت میں بھی ایکسپورٹ کے لئے گیس سستی کی ہے ۔ ایکسپورٹ انڈسٹری کے لئے بجلی کم کریں گے ۔ حالات یہ ہیں کہ ہم سود ادا کرنے کے لئے قرضہ لے رہے ہیں ۔