اسلام آباد(آئی این پی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی خسرو بختیار نے کہا ہے کہ سی پیک 5روزہ ٹیسٹ سیریز ہے جسے سابق حکومت نے ٹی 20سمجھ کر کھیلا ، حکومت اسے ون ڈے سمجھ کر کھیلتی تو بھی فائدہ ہوتا ،ہماری حکومت کا پہلا ایجنڈاانسانی ترقی ہے ، ہم نیا ورکنگ گروپ بنا رہے ہیں ، تھرڈ کنٹری انویسٹمنٹ سعودی عرب تک محدود نہیں اور ممالک بھی آئیں گے،ہم نے غیر منظور شدہ سکیموں کو ترقیاتی بجٹ سے ہٹایا ہے،پاکستان سالانہ 16ارب ڈالر کا تیل درآمد کرتا ہے ،
اگر یہاں ریفائنری لگا دیں توتیل کا بل آدھاہوجاتا ہے ، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کہ بجلی کی قیمتیں فی الحال نہیں بڑھائی جارہی ہیں، ا سحاق ڈار کے حوالے سے ایک مثبت پیش رفت ہوئی ہے ، حکومت وہی کرے گی جو چوروں کے ساتھ کرنا چاہیے ، یہ پراپرٹی عوام کو ہی واپس ملے گی ، ایف بی آر نے نان ٹیکس فائلر کے خلاف بڑا آپریشن شروع کردیا ہے۔منگل کو وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر منصوبہ بندی وترقی خسرو بختیار نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) 18سال وفاق اور صوبائی حکومتوں پر براجمان رہی جبکہ پیپلزپارٹی 15سال وفاق اور صوبائی حکومتوں پر براجمان رہی ، اسکے بعد آج پاکستان کس جگہ پر کھڑا ہے ،پاکستان کی تاریخ میں 28ہزارارب کا قرضہ ملک پر ہے جبکہ صرف70ہزار ٹیکس دہندگان ہیں، گزشتہ تین سال سے پرائیویٹ سیکڑانویسٹمنٹ کم ہوئی ، قرضے لیکر اور من پسند ترقیاتی منصوبے چلا کر جی ڈی پی گروتھ میں مصنوعی اضافہ کیا گیا ، پانچ سال کے بعد ایک کھرب 200ارب کا گردشی قرضہ ہے ، اس سے بری گورننس کی مثال نہیں ملتی ، لاہورمیں ہر سال 2.8ارب یونٹس کا نقصان ہو رہا ہے جبکہ اورنج ٹرین جیسے منصوبوں کو توجہ دی گئی ہے۔خسرو بختیار نے کہاکہ گزشتہ حکومت نے آخری مہینے میں ایک اور ترقیاتی بجٹ بنا دیاجس میں 343سکیمیں غیر منظور شدہ تھیں ، ہم نے ان سکیموں کو ترقیاتی بجٹ سے ہٹایا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور
چین کے تعلقات کئی دہائیوں پرمحیط ہیں ، ایوب خان کے دور میں ان تعلقات کی بنیاد رکھی گئی۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کی بنیاد کو وسیع کیا جائیگا ،1985میں پاکستان میں 52فیصدپانی سے پیدا ہوتی تھی جبکہ آج 26فیصد ہوگئی ہے ،(ن)لیگ اور پیپلزپارٹی کی حکومتیں دور رس منصوبوں پرسوچ ہی نہیں سکتی تھیں،انہوں نے پاکستان کے مستقبل کا نہیں سوچا ، گوادر میں ابھی تک پانی کی سکیم موجودنہیں ہے وہاں بجلی کی ضرورت پوری نہیں کی گئی ، جو9انڈسٹریل زونز بنائے گئے
ان میں سے آج تک ایک بھی زون فنکشنل نہیں ہوسکا۔ہم نے تھرڈ کنٹری انویسٹمنٹ کا فریم ورک بنایا ، پاکستان سالانہ 16ارب ڈالر کا تیل درآمد کرتا ہے ،اگر یہاں ریفائنری لگا دیں توتیل کا بل آدھاہوجاتا ہے ، ہماری حکومت کا پہلا ایجنڈاانسانی ترقی ہے ، ہم نیا ورکنگ گروپ بنا رہے ہیں ، تھرڈ کنٹری انویسٹمنٹ سعودی عرب تک محدود نہیں اور ممالک بھی آئیں گے ، تھرڈ کنٹری انویسٹمنٹ کو فریم ورک میں لانے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ ہم سی پیک کے منصوبوں کوآگے لیکرجائیں گے ،
سی پیک ایک پانچ روزہ ٹیسٹ سیریز ہے پچھلی حکومت اسے ون ڈے سمجھ کر کھیلتی تو بھی فائدہ ہوتا لیکن انہوں نے ٹی ٹوئنٹی سمجھ کر کھیلا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر میں بہت کام ہونا چاہیے، جی ڈی پی کی شرح تین فیصدبڑھا دیں تو ہمارے پاس 1200ارب اضافی ہوگا ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ6ارب ڈالر کاقرضہ ہے ،سی پیک تقریباً50ارب ڈالر کافریم ورک ہے جبکہ 28ارب ڈالر کے منصوبے جاری ہیں ، زیادہ ترمنصوبے بجلی کے ہیں ،ہمیں غریب طبقے کیلئے آسانیاں پیدا کرنا ہوں گی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ ای سی سی کی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ بجلی کی قیمتیں فی الحال نہیں بڑھائی جارہی ہیں ، آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کا انتظار ہے۔ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا کہ رانا مشہود یہ سمجھتے ہیں کہ ان کے کہنے سے کوئی فرق پڑے گا، رانا مشہودکو ٹیلی ویڑن نے ضرورت سے زیادہ ہی کوریج دے دی ہے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کا وفد دورہ کر رہا ہے جس میں اہم گفتگو جاری ہے۔اسحاق ڈار سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آج ایک مثبت پیش رفت ہوئی ہے ، حکومت وہی کرے گی جو چوروں کے ساتھ کرنا چاہیے ، یہ پراپرٹی عوام کو ہی واپس ملے گی ، ایف بی آر نے نان ٹیکس فائلر کے خلاف بڑا آپریشن شروع کردیا ہے۔