اسلام آباد(این این آئی)وزیر خزانہ اسد عمر کے اعلان کے مطابق موجودہ حکومت نے بڑے اور بااثر نادہندہ گان کے خلاف ٹیکس ریکوری کاروائی کا آغاز کردیا ہے۔ اس سلسلے میں پہلے مرحلے میں 169نادہندہ گان کے خلاف کاروائی کی جارہی ہے۔ جنہوں نے بڑی بڑی جائیدادیں خریدیں، 3000سی سی سے بڑی گاڑیاں خریدیں اور کروڑوں میں کرایہ وصول کیا۔ جبکہ وہ ٹیکس گزار نہیں ہیں
اور نہ ہی ٹیکس گوشوارہ جمع کرتے ہیں ایسے بڑے نادہندہ گان کی نشاندہی کرلی گئی ہے اور اِن سے انکم ٹیکس کے قانون کے مطابق واجب الادا ٹیکس وصول کیا جائے گا اور اِن پر بھاری جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔مزید برآں یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ وہ ٹیکس نادہندہ گان جنہوں نے دو کروڑ سے زیادہ مالیت کی جائیداد خریدی یا 1800سی سی سے بڑی گاڑی خریدی یا ایک کروڑ سے زیادہ ایک سال میں کرایہ وصول کیا اور گوشوارے داخل نہیں کرائے یا وہ ایف بی آر میں ٹیکس گزاروں کی لسٹ میں نہیں ہیں، ایسے نادہندہ گان کے خلاف مرحلہ وار کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔ بڑے ٹیکس نادہندہ گان کے خلاف یہ کاروائی ملک کے طول وعرض میں کی جائے گی تاکہ ٹیکس نادہندہ گان اپنے ٹیکس گوشوارے جلد سے جلد جمع کروائیں اور واجب الادا ٹیکس ادا کرے ۔ ملک میں ٹیکس کلچر کو فروغ دینے کے لیے یہ کاروائی موجودہ حکومت کے عزم کی عکاسی کرتی ہے کہ اب ہر پاکستانی کو اپنے حصے کا واجب الادا ٹیکس ادا کرنا ہوگا تاکہ ملک کی معاشی صورتِ حال سنبھل سکے اور وصول شدہ ٹیکس عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کیا جاسکے۔