ملتان (این این آئی)قومی احتساب بیورو ( نیب) نے ملتان میٹرو میں 1 ارب 82 کروڑ 21 لاکھ روپے کی بے ضابطگی کا انکشاف کیا ہے ۔نیب کی تحقیقاتی کمیٹی کی ملتان میٹرو کرپشن کیس کے حوالے سے رپورٹ سامنے آگئی جس میں بتایا گیا کہ ایگزیکٹوانجینئرزامانت علی اورریاض نے تعمیراتی کمپنیوں کو اضافی ادائیگی کرکے خزانے کو 1 ارب 4 کروڑ کا نقصان پہنچایاہے۔تحقیقاتی رپورٹ کے متن کے مطابق
سابق چیف انجینئر ملتان میٹرو بس پراجیکٹ صابر سدوزئی نے قومی خزانے کو 70 کروڑ روپے سےزائد کا نقصان پہنچایا ،انہوں نے پیپرا رولز کی خلاف ورزی بھی کی ۔نیب تحقیقاقی کمیٹی کے مطابق صابر سدوزئی نے پی ،سی ، ون میں ردو بدل کر کے منصوبے کو 8 پیکیج میں تقسیم کیا ،انہوں نے ٹھیکیداروں کو نوازا اور مارکیٹ سے مہنگے داموں خریداری کی جس سے قومی خزانے کو 70کروڑ 21لاکھ روپیکا نقصان پہنچایا۔رپورٹ کے مطابق میٹرو بس پراجیکٹ کے ایگزیکٹو انجینئرز ایم ڈی اے امانت علی اور ریاض حسین نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ، دونوں افسران نے تعمیراتی کمپنیوں کو اضافی ادائیگیاں کر کے قومی خزانے کو ایک ارب 4 کروڑ کا نقصان پہنچایا ۔نیب رپورٹ کے مطابق دونوں افسران نے مقررہ وقت پر کام مکمل نہ کرنے والی کمپنیوں کو جرمانہ نہ کر کے پیپرا رولز کی بھی خلاف ورزی کی ، ایم ۔ ڈی ۔ اے کے گرفتار ایس ۔ ڈی ۔ او منعم سعید ، رانا وسیم اور منظور احمد لکڑی کے سامان کی خریداری میں 8 کروڑ روپے کی غیر قانونی ادائیگیوں میں ملوث ہیں۔نیب عدالت سے چیف انجینئر صابر سدوزئی سمیت 6 ملزمان جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں ہیں ۔