لاہور(این این آئی ) اوورہیڈ برج یا زیبرا کراسنگ سے سڑک پار نہ کی تو جرمانہ ہو گا، سفارشات تیار کر لی گئیں، چلتی ٹریفک میں بھاگ کر سڑک پار کرنے سے حادثات بڑھ رہے ہیں۔ ہیلمٹ کی پابندی کے بعد اگلے مرحلے میں ڈرائیونگ لائسنس کی چیکنگ بھی شروع کی جائے گی۔ موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کی فٹنس کو بھی دیکھا جائے گا۔
لاہور میں پیدل چلنے والے بھی جرمانوں کے لئے تیار ہو جائیں۔ اگر زیبرا کراسنگ سے سڑک پار نہ کی تو جرمانہ ہو گا، سفارشات تیار کر لی گئیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سیف سٹی اتھارٹیز کے ریکارڈ کے مطابق پیدل چلنے والے زبیرا کراسنگ کے بجائے سڑک کے درمیان سے ہی گزرنے کو ترجیح دیتے ہیں جس کے باعث حادثات بڑھتے جا رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق سیف سٹی اتھارٹیز نے سفارشات تیار کرنا شروع کر دی ہیں، جو شہری زبیرا کراسنگ یا اوور ہیڈ برج کی خلاف ورزی کریں گے ان کو وارڈنز جرمانے کریں گے۔ای چالان جیسے منصوبے کی کامیابی کے بعد اس منصوبے پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ترقی یافتہ ممالک کی طرح پیدل چلنے والوں کو بھی قانون کے دائرہ میں لایا جائے گا۔ترقی یافتہ ممالک میں پیدل چلنے والوں کیلئے باقاعدہ قوانین ہیں لیکن پاکستان میں اس حوالے سے کوئی قانون سازی نہیں ہے۔ ابتدائی طور پر لاہور سے اس منصوبے کا آغاز کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق ہیلمٹ کی پابندی کے بعد اگلے مرحلے میں ڈرائیونگ لائسنس کی چیکنگ شروع کی جائے گی جبکہ گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی فٹنس کو بھی دیکھا جائے گا۔ اوورہیڈ برج یا زیبرا کراسنگ سے سڑک پار نہ کی تو جرمانہ ہو گا، سفارشات تیار کر لی گئیں، چلتی ٹریفک میں بھاگ کر سڑک پار کرنے سے حادثات بڑھ رہے ہیں۔ ہیلمٹ کی پابندی کے بعد اگلے مرحلے میں ڈرائیونگ لائسنس کی چیکنگ بھی شروع کی جائے گی۔