اسلام آباد(آئی این پی ) وفاقی وزیرِ اطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے ایک بار پھر میاں شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنانے پر اعتراض کر دیا اور کہا کہ بلی کو دودھ کی رکھوالی پر کیسے بٹھادیں۔تفصیلات کے مطابق فواد چوہدری نے شہباز شریف کو پی اے سی کا چیئرمین بنانے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کے منصوبوں کی تحقیقات وہ کیسے کریں گے۔
وزیرِ اطلاعات نے پبلک اکاونٹس کمیٹی کی سربراہی حکومت کا حق قرار دیا، کہا پبلک اکانٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کاعہدہ اپوزیشن کا حق نہیں، یہ چیئرمین شپ حکومت کو ملنی چاہیے۔فواد چوہدری نے ضمنی انتخابات میں کام یابی کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کو ضمنی الیکشن میں واضح برتری ملے گی، کہا پی ٹی آئی کو ضمنی الیکشن میں واضح برتری ملے گی، امید ہے ضمنی الیکشن میں کام یابی حاصل کر لیں گے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت ن لیگ کی طرح ضمنی الیکشن نہیں کرا رہی، انھوں نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں سرکاری مداخلت نہیں ہوگی۔انھوں نے بیوروکریسی کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ بیوروکریسی کی اخلاقی تربیت زرداری اور نواز دور میں ہوئی، پی ٹی آئی کی بیوروکریسی سب سے مختلف ہوگی۔فواد چوہدری نے کراچی کی صفائی کے مسئلے کو بھی بہت بڑا مسئلہ قرار دیا، انھوں نے کہا کہ بہت جلد ملک بھر میں صفائی مہم کا آغاز ہوگا، چاروں وزرائے اعلی کو صفائی مہم پر اعتماد میں لیا گیا۔ فواد چوہدری نے کہا سرسبز و شاداب پاکستان کی بنیاد رکھیں گے۔انھوں نے مزید کہا کہ مشاہد اللہ خان نے سینیٹ میں اس وقت بات کی جب میں وہاں نہیں تھا، سینیٹ میں ہی بات کروں گا تاکہ مشاہد اللہ کی طبیعت اپنی جگہ آجائے، وزیرِ اعظم مجھے عہدے سے ہٹائیں گے تو ہٹ جاؤں گا۔ فواد چوہدری نے ایک بار پھر میاں شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنانے پر اعتراض کر دیا اور کہا کہ بلی کو دودھ کی رکھوالی پر کیسے بٹھادیں۔