راولپنڈی( آن لائن)صوبائی محکمہ داخلہ پنجاب نے راولپنڈی کی سینٹرل جیل اڈیالہ کے سپرنٹنڈنٹ کے کمرے سے نواز شریف کے ساتھ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے معاملہ پر قائم 2رکنی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سعید اللہ گوندل سمیت جیل کے5افسران و اہلکاروں کو معطل کردیا ہے جبکہ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصویر میں نمایاں طور پر موجود ڈی آئی جی جیل خانہ جات نوید رؤف کو تمام
الزامات سے بری کر دیا گیاہے اس ضمن میں سیکریٹری داخلہ پنجاب نے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے نوٹیفکیشن نمبر SO(PRS)1-1/2018کے تحت معطل ہونے والوں میں سعید اللہ گوندل کے علاوہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ایگزیکٹوفرخ رشید ،اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ سجاد علی ،ہیڈ وارڈر محمد ارشداوروارڈرمحمد امتیاز شامل ہیں معطل کئے جانے والے پانچوں افسران و اہلکاروں کو ہدائیت کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر انسپکٹوریٹ جیل خانہ جات میں رپورٹ کریں جبکہ انسپکٹوریٹ جیل خانہ جات کو ہدائیت کی گئی ہے کہ وہ مذکورہ پانچوں افسران و اہلکاروں کے بیان ریکارڈ کر کے ان کے خلاف پنجاب ایمپلائز ایفی شینسی ،ڈسپلن اینڈ اکاؤنٹیبلٹی ایکٹ 2006 کے تحت کاروائی کریں جبکہ محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری اسی نمبر کے تحت ایک الگ نوٹیفکیشن میں سنٹرل جیل میانوالی کے سپرنٹنڈنٹ منصور اکبر کواڈیالہ جیل کا سپرنٹنڈنٹ تعینات کردیاگیا ہے اور سینٹرل جیل ملتان کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ایگزیکٹوملک لیاقت کو سینٹرل جیل اڈیالہ میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ایگزیکٹوتعینات کیا گیا ہے اسی طرح سینٹرل جیل میانوالی کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ایگزیکٹومحمد اکرم کو سینٹرل جیل میانوالی کے سپرنٹنڈنٹ کا اضافی چارج دیا گیا ہے ڈی آئی جی جیل خانہ جات ملتان ریجن ملک شوکت فیروز، اور آئی جی جوڈیشل ملک صفدر نوازپر مشتمل2رکنی تحقیقاتی
کمیٹی نے 2روزہ تحقیقات میں جیل کے50سے زائد اہلکاروں کو قصور وار قرار دیتے ہوئے محکمانہ کاروائی کی سفارش کی تھی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ مذکورہ اہلکار جیل میں وی آئی پی شخصیات کو موبائل ڈیوائسزاور دیگر اشیا فراہم کرنے کے مرتکب پائے گئے ہیں قبل ازیں 22ستمبرکو تحقیقاتی کمیٹی کی سفارش پراڈیالہ جیل میں قید ایفی ڈرین کیس میں سزا یافتہ سابق رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی کو اٹک جیل منتقل کیا گیا تھا جبکہ تحقیقات کے دوران جیل میں بڑے پیمانے پر
سرچ آپریشن کے دوران بڑی تعداد میں موبائل فون اور سمیں بھی برآمد کی گئی تھیں یاد رہے کہ 19ستمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے نواز شریف کی سزا معطلی کے فیصلے کے بعد ان کی رہائی کے موقع پر جیل سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں بنائی گئی گروپ فوٹو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں سپرنٹنڈنٹ سعید اللہ گوندل کی موجودگی میں نواز شریف کے ہمراہ ایفی ڈرین کیس میں عمر قید کی سزا پانے والے سابق رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی ،سابق رکن قومی اسمبلی ملک ابراراور
مرتضیٰ جاوید عباسی نمایاں تھے سوشل میڈیا پر تصویر وائرل ہونے کے بعد اس تصویر کو شدید تنقید کا سامنا تھا جس پر آئی جی جیل خانہ جات شاہد سلیم بیگ نے نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا تھا اور اس مقصد کے لئے ڈی آئی جی جیل خانہ جات ملتان ریجن ملک شوکت فیروز، اور آئی جی جوڈیشل ملک صفدر نوازپر مشتمل2رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی کمیٹی نے تحقیقات مکمل ہونے پر رپورٹ آئی جی جیل خانہ جات کو بھجوا ئی تھی ۔