حیدرآباد(آن لائن) قومی عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایاز لطیف پلیجو نے کہا ہے کہ کالاباغ ڈیم بننے نہیں دیں گے، کوئی بھی نیا ڈیم قبول نہیں، سندہو دریا میں پانی نہیں، سمندر میں پانی نہ جانے کی وجہ سے لاکھوں ایکڑ زمین زیر سمندر ہوگئی ہے۔ سندھ سوکھ رہا ہے۔ 150 سال سے پانی پر لگنے والے ڈاکے اور زیر زمین پانی کا حساب دیا جائے۔ وفاق ڈاکو کینال چشمہ جہلم، تونسا پنجند اور گریٹر تھل کینال کو بند کروائے۔دوسری جانب قومی عوامی تحریک کے مرکزی اعلان پر کالاباغ ڈیم اور
افغانیوں، بنگالیوں اور دیگر غیر قانونی غیر ملکی باشندوں کو شناختی کارڈ دینے کے اعلان کیخلاف تیسرے دن بھی مختلف شہروں میں کارکنان نے ریلیاں اور مظاہرے کیئے۔ اس سلسلے میں ماتلی میں بچل احمدانی، عبدالرزاق میمن، شبیر لغاری، صفیر نظامانی، غلام محمد چانڈیو کی قیادت میں کارکنان نے مظاہرہ کیا۔ کڑیو گہنور میں فاضل راہو چوک پر مبارک سموں، گیانچند مہیشوری، دہنی بخش خاصخیلی، اسماعیل ماچھی، ڈانو کولہی اور دیگر نے مظاہرہ کیا۔ گمبٹ میں کامریڈ حیدر خان چانڈیو، فرید خاصخیلی، علی رضا شیخ، نبن بھٹی نے احتجاج کیا۔ بیرانی میں محمود رخشانی، عاشق کٹوہر، خادم کٹوہر، رزاق ڈاہری کی قیادت میں کارکنان نے مین چوک سے ریلی نکال کر پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا۔ اس موقعے پر رہنماؤں نے کہا کہ سندھ کے پانی پر ڈاکے ڈال کر زرعی معیشت کو تباھ کیا گیا ہے۔ سمندر میں پانی جانا زیہ نہیں ہے، یے فطری ضرورت ہے، جس سے سمندر پیچھی جاتا ہے۔ دریا اور سمندر کے کنارے رہنے والے لاکھوں لوگ مچھلی، جھینگے اور دوسری آبی جیوت کا روزگار کرتے ہیں، انسان، جانور اور پرندے پانی پیتے ہیں، لاکھوں ایکڑ زرعی زمین آباد ہوتی ہے۔ کوٹڑی سے نیچے سالوں سے پانی نا جانی کی وجہ سے لاکھوں لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ زمین بنجر ہوگئی ہے۔ ڈیلٹا ختم ہوگیا ہے۔ ارسا اور واپڈا کو یے نظر نہیں آتا۔ پیپلز پارٹی نے ڈاکو کینال بنا کر
سندہو دریا کا پانی چوری کروایا ہے۔ رہنماؤں نے کہا کے کالاباغ یم سندھ اور ملک دشمن منصوبہ ہے۔ پنجاب 150 سال سے سندہو دریاھ کے پانی پر ڈاکے ڈال رہا ہے، جس وجہ سے سندھ کی آباد زمین بنجر ہوگئی ہے۔ باغ ختم ہوگئے ہیں۔ آخر میں رہنے والے علاقوں میں غسل دینے جیتنا پانی نہیں ہے۔ حکمران پانی پر ڈاکا بند کروائیں۔ آرٹیکل 6 کی دھمکیاں دینے کے بجائے سندھ کو
اپنے حصی کا پانی دیا جائے۔ انہوں نے کہا کے سندھ میں لاکھوں افغانی، بنگالی، بہاری، برمی، ہندستانی، ایرانی اور دوسرے ممالک کے باشندے رہتے ہیں۔ غیر قانونی غیر ملکی دہشتگردی میں ملوث ہیں۔ ان بنگالیوں، بہاریوں، افغانیوں کو فوری طور پر اپنے ممالک بھیجا جائے اور مہاجر کیمپوں میں منتقل کیا جائے۔ افغانیوں، بنگالیوں، بہاریوں اور دوسرے غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ دینا بند کیا جائے۔