پشاور(این این آئی)صوبائی مشیرتعلیم ضیاء اللہ بنگش نے کہاہے کہ طلباء اوروالدین کی بہترین سہولیات کے پیش نظر سرکاری سکولوں میں ٹیکنالوجی اورجدت متعارف کیاجارہاہے تاکہ سسٹم میں شفافیت کیساتھ سرکاری سکولوں کے طلباء کو بہترین سہولیات میسرہوں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی کے چیئرمین سیدظفرعلی شاہ اورڈپٹی ڈائریکٹر نورعالم خان سے ملاقات میں کیاجنہوں نے مشیرتعلیم کو پرائیویٹ سکول ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام،
اغراض ومقاصد اورکارکردگی کے حوالے سے بریفنگ دی۔ ضیاء اللہ بنگش نے کہاکہ محکمہ تعلیم کے پاس صوبے میں سرکاری طور پر 28 ہزار سکول ہیں جبکہ 43 لاکھ سے زائد بچوں کو تعلیم دی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم ملکی اورصوبائی سطح پرعوام میں شعور پیدا کررہے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کو سکولوں میں داخل کروائیں اور داخلہ مہم کے ذریعے لاکھوں طلباء سرکاری سکولوں میں داخل ہوچکے ہیں۔ جبکہ استادکی عزت میں مزید اضافہ کرنے اورعوام کا اعتماد سرکاری سکولوں پرمزید پختہ کرنے کیلئے اساتذہ کی ٹریننگ کیساتھ ساتھ ان سے ماہانہ اسسٹمنٹ بھی لی جائیگی جبکہ ڈائریکٹر ایجوکیشن فرید احمد خٹک کی سربراہی میں کمیٹی بنائی گئی ہے جوکہ تمام سکولوں کا ڈیٹا جمع کرے گی کہ کتنے سرکاری اساتذہ کے بچے پرائیویٹ سکولوں میں پڑھ رہے ہیں تاکہ اساتذہ پہل کریں اور اپنے بچوں کو سرکاری سکولوں میں داخل کروائیں۔ تاکہ پہلے پہل وہ خود سرکاری سکولوں پراعتماد کریں بعد میں عوام کا اعتماد بھی سرکاری سکولوں پرخود بحال ہوگا۔ضیاء اللہ بنگش نے کہاکہ سرکاری سکولوں کی سلیبس پربھی کام جاری ہے ہم نے آفیسرز کو ہدایات جاری کیں ہیں اور وہ بہت جلد اپنی سفارشات پیش کریں گے تاکہ کوالٹی کو مزید بڑھایاجاسکے۔ انہوں نے کہاکہ 100 روزہ پلان پرکام کامیابی سے جاری ہے اور تین چار دنوں کے اندر اندر اس کے بارے میں اعلان بھی کیاجائیگا۔
ضیاء اللہ بنگش نے کہاکہ مجھے سرکاری اساتذہ اورسکولوں پراعتماد ہے جب مجھے وزارت کا قلمدان دیاگیا تھا میں نے خود اپنے بچوں کو سرکاری سکولوں میں داخل کروایا۔ تاہم اساتذہ کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ غیرضروری کاموں کو چھوڑ کر اپنی تمام ترتوجہ طلباء کو دیں ان کے مسائل میں خود حل کروں گا۔ مشیرتعلیم نے کہاکہ سکولوں میں غیرنصابی سرگرمیاں دوبارہ شروع کی جائیگی اور اس ضمن میں بزم ادب کو شروع کرنے کیلئے ہدایات جاری کی گئی ہیں
جبکہ سپورٹس کی بہتری کیلئے محکمہ سپورٹس کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ تاکہ ان کے تجربوں سے فوائد حاصل کرکے سرکاری سکولوں کے بچوں کو بہترین کھیل کھود کی سہولیات دی جاسکیں۔ ضیاء اللہ بنگش نے کہاکہ سرکاری سکولوں اور پرائیویٹ سکولوں کے درمیان صحتمندانہ مقابلے کی فضاء قائم ہوگی۔ تاہم پرائیویٹ سکول بھی سختی سے قوائد اورضوابط کی پاسداری کریں اورحکومت کی طرف سے مقرر کردہ حدود کے اندر طلباء اورطالبات کے مسائل
حل کرنے کیلئے کوشش جاری رکھیں۔ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کا مقصد پرائیویٹ سکولوں میں طلباء کے مسائل کی نشاندہی کیساتھ ساتھ ان کے حل کیلئے اقدامات کرناہے۔ تاہم پرائیویٹ سکولوں کو بھی خاطر خواہ فوائد ہیں کیونکہ ان کو بھی اتھارٹی میں مناسب نمائندگی دی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا بنیادی مقصد اس صوبے سے جہالت کے اندھیروں کا خاتمہ ہے جس کیلئے تمام وسائل اورتوانائیاں بروئے کار لائی جائیگی۔