اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)تحریک انصاف نے پنجاب میں وزارت اطلاعات و ثقافت کی ذمہ داری راولپنڈی کے نوجوان اور متحرک سیاستدان ایم پی اے فیاض الحسن چوہان کو دی ہیں ۔ فیاض الحسن چوہان راولپنڈی میں نہایت متحرک سیاستدان اور غریب پرور کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ فیاض الحسن چوہان نے اپنی سیاسی جدوجہد کا آغاز جماعت اسلامی کے یوتھ ونگ شباب ملی سے کیا تھا
اور تھوڑے ہی عرصے میں راولپنڈی میں فیاض الحسن چوہان کا ڈنکا بجنے لگا، طلبہ کے تعلیمی اداروں میں مسائل ہوں، معاشرتی برائیوں کے خلاف آواز بلند کرنا ہو یا پولیس گردی ہو فیاض الحسن چوہان ہر جگہ نظر آئے۔ اپنی ابتدائی سیاسی تربیت نہایت دبنگ انداز سے حاصل کرنیوالے فیاض الحسن چوہان کی بے باکی ان کی پہچان بن گئی اور کئی جگہوں پر اسی بے باکی اور دلیری نے انہیں مشکل میں ڈالا۔ صوبائی وزیر اطلاعات کا قلمدان سنبھالنے کے بعد فیاض الحسن چوہان نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معروف اداکارہ نرگس اور میگھا سے متعلق بات کرتے ہوئے اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ کاش میری وزارت کے تحت اگر تھیٹر آرہے ہوتے تو میں نرگس کو حاجی نرگس بنادیتا۔ فیاض الحسن چوہان کے خطاب کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی اور کچھ ہی دیر کے بعد اس پر اداکارہ نرگس اور میگھا کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا اور انہوں نے فیاض الحسن چوہان کے خلاف معافی نہ مانگنے کی صورت میں قانونی کارروائی کی دھمکی دی جس پر فیاض الحسن چوہان نے فوری طور پر ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے نرگس اور میگھا سے معافی مانگ لی ۔ گزشتہ روز ایک نجی ٹی وی کے مزاحیہ پروگرام میں شریک فیاض الحسن چوہان نے اس حوالے سے دلچسپ واقعہ سناتے ہوئے بتایا کہ جب نرگس اور میگھا والا واقعہ ہوا تو میں نے ان سے معافی مانگی تو مجھے ایک میرے وزیر ساتھی نے ازراہ مذاق جگت لگاتے ہوئے کہا کہ ’’گئے تھے حاجی بنانے اور جا کر باجی بنا کر آگئے‘‘۔ فیاض الحسن چوہان کی اس بات پر جہاں پروگرام کے شرکا کئی منٹ تک ہنستے رہے بلکہ خود فیاض الحسن چوہان بھی اپنی اس بات سے خوب محظوظ ہوئے اور کئی منٹ تک قہقہے لگا کر ہنستے رہے۔