لاہور(اے این این)وزیراعظم ہاؤس اورگورنر ہاؤسز کے بعد سرکاری ریسٹ ہاؤسز کی باری آ گئی ، پنجاب حکومت نے ذرائع آمدن بڑھانے کیلئے تمام سرکاری ریسٹ ہاؤسز کو کمرشل بنیادوں پر چلانے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب حکومت نے سرکاری ریسٹ ہاؤسزبڑی کمپنیوں کوماہانہ اورسالانہ بنیادوں پرلیزکرنے پرغور کیا جا رہا ہے۔
اس سلسلے میں تمام محکموں کے ریسٹ ہاؤسز کی تفصیلات بھی طلب کرلی گئی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی منظوری کے بعدریسٹ ہاؤسزلیز پردینے کاعمل شروع ہوگا۔واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے وزیراعظم ہاؤس میں نہ رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔ وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد ایک ہزار 96 کنال پر مشتمل ہے اور اس کا سالانہ خرچہ 47 کروڑ روپے ہے، اس لئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس کو اعلی درجے کی یونیورسٹی بنایا جائے گا اور یہ تعلیمی ادارہ پاکستان میں منفرد ہوگا، جب کہ وزیر اعظم ہاؤس کے پیچھے زمین پر مزید تعمیرات بھی ہوگی۔ تعلیمی ادارے کاپی سی ون بنے گا۔علاوہ ازیں گورنر ہاؤس مری کو ہیریٹیج بوتیک ہوٹل بنایا جائے گا، جب کہ پنجاب ہاؤس مری کے حوالے سے پنجاب حکومت تمام اعدادوشمار اکٹھے کر کے اسے ٹوریسٹ ریزورٹ بنائے گی۔اسی طرح گورنر ہاؤس لاہور کی مال روڈ والی دیوار گرا کر وہاں خوبصورت جنگلہ لگایا جائے گا جس سے اندر کا خوبصورت منظر دکھائی دے گا۔ لاہور میں موجود چنبھا ہاؤس کو گورنر آفس بنا دیا جائے گا، اسٹیٹ گیسٹ ہاوس کو ایک فائیو اسٹار ہوٹل بنانے کی تجویز دی گئی ہے۔گورنر ہاؤس بلوچستان اور خیبرپختونخوا کو میوزیم میں تبدیل کیا جائے گا جب کہ کراچی کے گورنر ہاؤس کو بھی میوزیم میں تبدیل کرنے کی تجویز ہے۔