لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ کے احکامات پر شہر کی مصروف ترین شاہراء مال روڈ پر ہیلمٹ نہ پہننے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا اور پہلے روز 5 ہزار 315 موٹرسائیکل سواروں کے چالان کیے گئے ،ہیلمٹ کے استعمال کے حوالے سے شہر بھر میں آگاہی بینرز بھی آویزں کر دیئے گئے ،
شہریوں نے ہیلمٹ کی خریداری کیلئے مارکیٹوں کا رخ کر لیا ،دکانداروں نے قیمتوں میں کئی گنا اضافہ کر دیا۔ترجمان سٹی ٹریفک پولیس کے مطابق کریک ڈاؤن کے پہلے روز ٹریفک سیکٹر ڈیوٹی کے علاوہ 42 اضافی وارڈنز تعینات کئے گئے۔مال روڈ پر 1276موٹر سائیکل سواروں کے چالان کئے گئے، انارکلی سرکل میں 800 موٹر سائیکل سواروں کے چالان کئے گئے۔ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق ہیلمٹ کے استعمال کے حوالے سے شہر بھر میں آگاہی بینرز آویزں کئے گئے ہیں ۔ دوسری جانب مال روڈ پر کریک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد شہریوں نے ہیلمٹ کی خریداری شروع کر دی ہے اور مارکیٹوں میں انتہائی رش دیکھنے میں آرہا ہے ۔ دکانداروں نے بھی فائدہ اٹھاتے ہوئے قیمتوں میں بلا جواز کئی گناہ اضافہ کردیا ہے ۔ عام دنوں میں 600سے 700میں فروخت ہونے والے ہیلمٹ کی قیمت 1200 سے 1500روپے تک پہنچ گئی ہے جبکہ 1000سے 1500روپے والے ہیلمٹ کی 2000ہزار روپے تک قیمت مانگی جارہی ہے ۔ مارکیٹ میں دکاندار ’’انڈین ہیلمٹ ‘‘کے نام سے بھی فروخت کر رہے ہیں جس کی مضبوطی کی وجہ سے قیمت 2500روپے تک طلب کی جارہی ہے ۔ دوسری جانب شہری قیمتیں بڑھنے کے بعد محفوظ ہیلمٹ کی بجائے صرف جرمانے سے بچنے کے لئے انتہائی ناقص میٹریل سے بنے ہوئے ہیلمٹ خریدنے کو ترجیح دے رہے ہیں جس کی قیمت 500 سے 700روپے تک ہے ۔شہریوں نے لاہور ہائیکورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ ہیلمٹ کی قیمتوں میں بلا جواز اضافے پر از خود نوٹس لیا جائے ۔