اسلام آباد (آن لائن) پاکستان کو اپنے تمام تر بیرونی اور اندرونی قرضوں کی ادائیگی پر 1620 ارب روپے سود ادا کرنا ہیں جو 4.43 ارب روپے ماہانہ بنتے ہیں رپورٹ کے مطابق اندرونی قرضوں کی مد میں 1390 ارب سود روپے ادا کئے جائیں گے نگران حکومت کے دور میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے بیرونی قرضوں اور سود میں خاطر خواہ اضافہ دیکھنے میں آیا۔ پاکستان کے کل قرضے اور ادائیگیاں 30 جون 2018 ء تک جی ڈی پی کا 86.6 فیصد یعنی 29.861 ٹریلین تک پہنچ گئے جس کے تحت فی پاکستانی
ایک لاکھ 44256 روپے کا مقروض ہے۔ 2017 ء میں قرضے اور دیگر ادائیگیوں کی مد میں 25.109 ٹریلین روپے کی سطح پر تھیں جو 30 جون 2018 ء کو بڑھ کر 29.861 ٹریلین کی سطح پر پہنچ گئیں مالی سال 2017-18 ء میں قرضوں میں 4.757 ٹریلین کا اضافہ ہوا مالی سال 2017-18 ء میں بیرونی قرضوں کی مد میں 7.479 ارب ڈالر ادا کئے گئے جس میں 5.186 ارب ڈالر اصل رقم کی صورت میں اور 2.293 ارب ڈالر سود کی مد میں ادا کئے گئے یہ بیرونی ادائیگیاں جی ڈی پی کا 33.6 فیصد بنتی ہیں۔