راولپنڈی (آن لائن)سابق وزیر اعظم نواز شریف ایون فیلڈ ریفرنس میں اسلام آباد کی احتساب عدالت کی جانب سے نواز شریف ، ان کی صاحبزادی اور داماد کی سزا معطلی کے فیصلے کا بے چینی سے انتظار کرتے رہے نوازشریف نے اڈیالہ جیل میں اپنے کمرے میں پی ٹی وی پر عدالتی فیصلہ سناتاہم ذرائع کے مطابق بیگم کلثوم نواز کے انتقال کے باعث نوازشریف نے خوشی کا اظہار نہیں کیا،
مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو جیل کے عملے نے عدالتی فیصلے سے آگاہ کیا ۔قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کا فیصلہ معطل ہونے کے بعد سابق وزیر اعظم نواز شریف ، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر)صفدر کو 67دن بعدبدھ کی شام راولپنڈی کی سینٹرل جیل اڈیالہ سے رہا کر دیا گیا رہائی کے بعد نواز شریف ، ان کی صاحبزادی اور داماد کو نواز شریف کی ذاتی سکیورٹی سٹاف سمیت سکیورٹی کے12سے زائد گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ انتہائی سخت حفاظتی حصار میں بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئر پورٹ اسلام آباد لایا گیا جہاں سے انہیں نواز شریف کے قریبی عزیز میاں منیر کی ملکیتی ذاتی خصوصی طیارے کے ذریعے لاہورروانہ کر دیا گیا عدالت کی جانب سے تینوں کو5لاکھ روپے فی کس کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کے حکم کے بعد سینیٹر چوہدری تنویر احمد خان نے تینوں کے ضمانتی مچلکے جمع کروائے جس پر تینوں کی رہائی کی روبکار جاری کر دی گئی عدالتی فیصلے کے بعد مسلم لیگ ن کے صدر و سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ، سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ سردار مہتاب عباسی ، سابق وزیر دفاع خواجہ آصف فوری طور پر اڈیالہ جیل پہنچ گئے اس موقع مسلم لیگی رہنما جاوید ہاشمی ، سابق وفاقی وزرا طارق فضل چوہدری اور عابد شیر علی بھی موجود تھے جہاں پر انہوں نے جیل سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں نواز شریف سے ملاقات میں انہیں رہائی کی مبارکباد د ی
ذرائع کے مطابق ہائی کورٹ کی جانب سے سزا معطلی کے فیصلے کے بعد نواز شریف مطمئن اور پر اعتماد دکھائی دے رہے تھے اس موقع پر نواز شریف نے کہا کہ میں آج بھی اپنے اس موقف قائم پر قائم ہوں کہ میں نے کوئی گناہ نہیں کیا میرا ضمیر پوری طرح مطمئن ہے آج حق و انصاف کی فتح ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ مجھے اللہ سے کامیابی کی امید تھی اور اللہ نے آج یہ امید پوری کر دی یاد رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 6جولائی ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو10سال قید،1ارب 29کروڑ روپے جرمانہ ،
ان کی صاحبزادی مریم نواز کو7سال قید32کروڑ روپے جرمانہ کی سزا کے ساتھ شریف خاندان کے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس بحق سرکار ضبط کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر)صفدرکوبھی 1سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی جس پر نواز شریف نے اپنی بیٹی کے ہمراہ 13جوالائی کو لندن سے وطن واپسی پر گرفتاری دی تھی جہاں سے انہیں اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا تھابدھ کے روزنواز شریف، مریم نواز اورکیپٹن صفدر کی رہائی کے موقع پرجیل کے باہر اور بے نظیر بھٹو ایئر پورٹ پرپولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی تھی جبکہ کارکنان کی جانب سے جیل کے باہر مٹھائیاں تقسیم کرنے کے علاوہ نوازشریف اور مریم نواز کے حق میں نعرے بازی کی گئی ۔