راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک)سابق خاتون اول بیگم کلثوم نواز طویل علالت کے بعد گزشتہ روز لندن میں ہارلے اسٹریٹ کلینک میں انتقال کر گئی ہیں ، وہ گلے کے کینسر میں مبتلا تھیں جب کہ دوران علاج ان کو دو مرتبہ دل کا دورہ بھی پڑ چکا تھا۔ بیگم کلثوم نواز کی رحلت کی خبر جیل میں قید ان کے شوہر اور سابق وزیراعظم پاکستان نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو دی گئی تو وہ آبدیدہ ہو گئے۔
مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر بیگم کلثوم نواز کی وفات کی خبر کنفرم کی جس کے بعد وہ نواز شریف، مریم نواز سے ملاقات کیلئے اڈیالہ جیل پہنچے جہاں سب ہی گلے مل کر آبدیدہ ہو گئے۔میڈیا رپورٹس کےمطابق اس موقع پر شہباز شریف کے ہمراہ مریم نواز کی بیٹیاں اور داماد بھی تھے۔مریم نواز بھی اپنے چچا شہباز شریف اور اہل خانہ کی آمد پر رو پڑیں جنہیں اہل خانہ نے دلاسہ دیا۔ مریم نواز نے اپنے بچوں کو کافی دیر گلے لگائے رکھا۔ مریم نواز شہباز شریف سے والدہ کا چہرہ نہ دکھانے کا شکوہ کرتی رہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق مریم نواز نے والدہ سے ملاقات کئے دو ماہ ہونے اور ان سے بات نہ ہونے کا بار بار تذکرہ کیا۔ مریم نواز آخری کال پر والدہ کا چہرہ دکھا دینے کی بات کرتی رہیں۔نواز شریف ، شہباز شریف اور اہل خانہ مریم نواز کو دلاسہ دینے کے ساتھ ساتھ صبر کی تقلین بھی کرتے رہے۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے مریم نواز سے منسوب تمام بیانات کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مریم نواز کا کوئی بھی بیان مسلم لیگ ن کی جانب سے جاری کیا جائے گا ان سے منسوب تمام بیانات من گھڑت ہیں۔خیال رہے کہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو پنجاب حکومت نے 12گھنٹے کیلئے ابتدائی پیرول پر رہا کیا تھا جس کے بعد وہ اڈیالہ جیل سےائیرپورٹ کیلئے روانہ ہوئے جہاں
خصوصی طیارے کے ذریعے انہیں لاہور لایا گیا ۔ پنجاب حکومت نے آج نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے پیرول میں تین دن کی توسیع دیدی ہے۔ نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے پیرول کیلئے شہباز شریف نے پنجاب حکومت کو درخواست دی تھی۔ شہباز شریف نے درخواست میں 5روز کے پیرول کیلئے کہا تھا تاہم پنجاب حکومت نے پہلے ابتدائی طور پر 12گھنٹے اور بعد ازاں پیرول کی مدت 3دن کر دی ہے۔