جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

کدھر ہے عبدالغنی مجید؟چیف جسٹس کا کراچی جناح ہسپتال دورے کے دوران جعلی اکائونٹس کیس کے اہم کردار و ملزم کی بابت سوال، ہسپتال انتظامیہ نے چیف جسٹس کو ایسا کیا دکھایا کہ وہ دیکھ کر ہنس پڑے اور چلے گئے

datetime 5  ستمبر‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ  ڈیسک)چیف جسٹس کے کراچی میں جناح ہسپتال کے دورے کے موقع پر جب انہوں نے جعلی اکائونٹس کیس کے اہم کردار اومنی گروپ کے مالک انور مجید کے بیٹے عبدالغنی مجید کے بارے میں ہسپتال انتظامیہ سے پوچھا تو وہ آئیں بائیں شائیں کرنے لگے، عبدالغنی مجید کہاں ہیں، چیف جسٹس کا ڈاکٹر سیمی جمالی سے سوال، سر وہ ایم آئی آرمشین میں ہیں ،

ڈاکٹر سیمی جمالی کے جواب پر چیف جسٹس ایم آئی آر مشین کے پاس پہنچ گئے، ایم آئی آر مشین میں موجود مریض کے پائوں نظر آنے پر مسکرا کر چلے گئے۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس کے کراچی میں جناح ہسپتال کے دورے پر اس وقت ہسپتال انتظامیہ کے چھکے چھوٹ گئے جب چیف جسٹس ثاقب نثار نے ہسپتال انتظامیہ سے جعلی اکائونٹس کیس کے ملزم عبدالغنی مجید سے متعلق پوچھ لیا۔ چیف جسٹس جب ہسپتال پہنچے تو انہوں نے ہسپتال میں قیدیوں سے متعلق پوچھا ۔ اس دوران ڈاکٹر سیمی جمالی سے چیف جسٹس نے جعلی اکائونٹس کیس کے اہم کردار اومنی گروپ کے مالک انور مجید کے بیٹے عبدالغنی مجید کے بارے میں پوچھا جن کو علاج کے سلسلے میں جیل سے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا ۔ ڈاکٹر سیمی جمالی کو کچھ نہ سوجھا تو کہہ دیا کہ وہ ایم آئی آر مشین میں ہیں جس پر چیف جسٹس ایم آئی آر مشین کے پاس چلے گئے جہاں مشین میں موجود شخص کے پائوں نظر آرہے تھے جس پر چیف جسٹس مسکرائے اور چلے گئے۔اسلام آباد(مانیٹرنگ  ڈیسک)چیف جسٹس کے کراچی میں جناح ہسپتال کے دورے کے موقع پر جب انہوں نے جعلی اکائونٹس کیس کے اہم کردار اومنی گروپ کے مالک انور مجید کے بیٹے عبدالغنی مجید کے بارے میں ہسپتال انتظامیہ سے پوچھا تو وہ آئیں بائیں شائیں کرنے لگے، عبدالغنی مجید کہاں ہیں، چیف جسٹس کا ڈاکٹر سیمی جمالی سے سوال،

سر وہ ایم آئی آرمشین میں ہیں ، ڈاکٹر سیمی جمالی کے جواب پر چیف جسٹس ایم آئی آر مشین کے پاس پہنچ گئے، ایم آئی آر مشین میں موجود مریض کے پائوں نظر آنے پر مسکرا کر چلے گئے۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس کے کراچی میں جناح ہسپتال کے دورے پر اس وقت ہسپتال انتظامیہ کے چھکے چھوٹ گئے جب چیف جسٹس ثاقب نثار نے ہسپتال انتظامیہ سے جعلی اکائونٹس کیس کے

ملزم عبدالغنی مجید سے متعلق پوچھ لیا۔ چیف جسٹس جب ہسپتال پہنچے تو انہوں نے ہسپتال میں قیدیوں سے متعلق پوچھا ۔ اس دوران ڈاکٹر سیمی جمالی سے چیف جسٹس نے جعلی اکائونٹس کیس کے اہم کردار اومنی گروپ کے مالک انور مجید کے بیٹے عبدالغنی مجید کے بارے میں پوچھا جن کو علاج کے سلسلے میں جیل سے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا ۔ ڈاکٹر سیمی جمالی کو کچھ نہ سوجھا تو کہہ دیا

کہ وہ ایم آئی آر مشین میں ہیں جس پر چیف جسٹس ایم آئی آر مشین کے پاس چلے گئے جہاں مشین میں موجود شخص کے پائوں نظر آرہے تھے جس پر چیف جسٹس مسکرائے اور چلے گئے۔ واضح رہے کہ ضیاالدین اور جناح ہسپتال کراچی میں چیف جسٹس کے خفیہ چھاپے،سیاسی قیدیوں کے کمروں پر چھاپوں کے دوران شرجیل میمن کے کمرے سے شراب کی بوتلیں برآمد ہونے پر ہسپتال سے

واپس سینٹرل جیل کراچی منتقل کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار آج کراچی میں موجود ہیں جہاں انہوں نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹریمیں مقدمات کی سماعت بھی کی ۔ مقدمات کی سماعت سے قبل چیف جسٹس آف پاکستان آج صبح اچانک ضیا الدین اورجناح ہسپتال پہنچ گئے۔ ضیا الدین ہسپتال میں چیف جسٹس آف پاکستان نے وہاں داخل سیاسی قیدیوں

کے کمروں کا دورہ کیا۔ اس دوران چیف جسٹس پیپلزپارٹی کے سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کے کمرے میں بھی گئے جہاں سے شراب کی تین بوتلیں برآمد ہوئیں جس پر چیف جسٹس نے ان سے سوال کیا کہ یہ کس کی بوتلیں ہیں جس پر شرجیل میمن کا جواب تھا کہ یہ شراب کی بوتلیں ان کی نہیں ہیں۔ چیف جسٹس حسین لوائی اور انور مجید کے کمروں میں بھی گئے اور وہاں کا جائزہ لیا اس دوران

وہاں سے کچھ ریکارڈ بھی قبضے میں لیا۔ چیف جسٹس کا اس موقع پر اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اٹارنی جنرل انور منصور صاحب آپ نے بہت اچھے کام کئے ہیں تاہم اس جانب بھی ایک نظر ڈالیں۔ چیف جسٹس کے چلے جانے کے بعد شرجیل میمن کا کیمرہ سیل کر کے انہیں سینٹرل جیل کراچی منتقل کر دیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق چیف جسٹس نے ادارہ امراض قلب میں

زیر علاج قیدیوں کے ریکارڈ کی تفصیلات بھی طلب کر لی ہے جبکہ کئی زیر علاج قیدیوں کو واپس جیل منتقل کیے جانے کا امکان ہے ۔چیف جسٹس نے شرجیل میمن کے کمرے پر چھاپہ مارا تو وہ تقریبا تین منٹ تک کمرے میں رہے اور انہوں نے پی پی پی کے رہنما کی طبیعت کو تسلی بخش قرار دیا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…