لاہور(نیوز ڈیسک ) ریلوے حکام نے سابق دورحکومت کے بعض مبینہ کرپشن اسکینڈلز کے بارے میں نیب کو انکوائری کے لیے خط لکھ دیا ،خط میں منظورِنظرافراد کو بھاری معاوضوں اور مراعات نوازنے کا الزام بھی عائد کیا گیا، سابق دور میں ناقص کوالٹی کے 18 سو ہارس پاور ویگن یکطرفہ بڈ میں خریدے گئے، ناقص ویگنوں کی خریداری کے ذمہ دار سی ایم ای عدنان شفیع اور اے جی ایم
عنصر خان ہیں، 58 چینی لوکو موٹو بھی سنگل بڈ میں خریدے گئے ،ن کی خریداری کے ذمہ دارسی ایم ای مبین الدین ، طارق خان اور جی ایم ٹیکنیکل شاہد ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ریلوے حکام نے سابق دورِحکومت کے بعض مبینہ کرپشن اسکینڈلز کے بارے میں نیب کو انکوائری کے لیے خط لکھ دیا ہے۔خط میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ سابق دور میں ناقص کوالٹی کے 18 سو ہارس پاور ویگن یکطرفہ بڈ میں خریدے گئے، ناقص ویگنوں کی خریداری کے ذمہ دار سی ایم ای عدنان شفیع اور اے جی ایم عنصر خان ہیں۔ 58 چینی لوکو موٹو بھی سنگل بڈ میں خریدے گئے اور ان کی خریداری کے ذمہ دارسی ایم ای مبین الدین ، طارق خان اور جی ایم ٹیکنیکل شاہد ہیں۔خط میں بتایا گیا ہے کہ سابق دورِحکومت میں خریدے گئے چینی انجنوں کی مرمت کا کام ایک دوسری چینی کمپنی کو دیا گیا، یہ ٹھیکہ دینے میں موجودہ اورسابق چئیر پرسن ملوث ہیں۔ 30 مختلف ریلوے ٹریکس کی مرمت کا کنٹریکٹ 30 ارب روپے میں ایک ہی کنٹریکٹر وارث انٹر نیشنل کو دیا گیا، اس کے علاوہ ریلوے میں بعض منظورنظرافراد کو بھاری معاوضوں اور مراعات سے نوازا گیا۔نیب کو لکھے گئے خط میں الزام عائد کیا گیا کہ ریلوے کیدرجنوں پلاٹس لیز پرآئل کمپنیوں اور بااثر شخصیات کو اونے پونے داموں دیا گیا، جب کہ خط میں امریکا سے خریدے گئے 4 ہزار ہارس پاور کے 55 لوکو موٹیو کا بھی زکر ہے جن کے بارے میں کہا گیا ہے کہ انہیں دوگنی قیمت میں خریدا گیا جب کہ یہی لوکوموٹیو بھارت نے آدھی قیمت میں خریدے۔