اسلام آباد (نیوز ڈیسک) معروف صحافی رؤف کلاسرا نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں کہا کہ شریف خاندان کی سکیورٹی پر آٹھ سالوں میں ساڑھے سات ارب روپے خرچ کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ جاتی عمرہ کا محل کروڑوں روپوں میں بنایا گیا، سارا پیسہ پنجاب کے بجٹ میں سے لگایا گیا، یعنی عوام کے پیسوں سے یہ جاتی عمرہ کا محل بنایا گیا ہے۔ معروف صحافی نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے شاہی خاندان نے کروڑوں روپے لگا کر جاتی امرا کو ایک محل کی صورت دے دی
انہوں نے کہا کہ یہ سارا پیسہ پنجاب کے بجٹ میں سے لگایا گیا، یعنی عوام کے پیسوں پر یہ محل تعمیر کیا گیا۔ معروف صحافی نے مزید کہا کہ شریف خاندان کی سکیورٹی پر 2 ہزار 752 سکیورٹی اہلکار اور ان کے بچوں کی سکیورٹی پر کمانڈوز مقرر تھے۔ معروف صحافی نے کہا کہ سکیورٹی آلات 8 کروڑ 60 لاکھ روپے میں خریدے گئے۔ انہوں نے کہا کہ خفیہ فنڈز سے چار کروڑ روپے لاہور ڈویژن میں شریف خاندان کی رہائش گاہوں پر لگائے گئے، اس کے علاوہ ساڑھے چار کلو میٹر کے جنگلے پر سکیورٹی آلات لگائے گئے ہیں اور اس پر 90 جدید سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے۔ ایک سو جدید ایل ای ڈی لائٹس بھی اسی جنگلے نما دیوار پر لگائی گئی ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ بھی پنجاب کے بجٹ سے لگائے گئے۔ جاتی امرا جانے کے لیے 20 سکیورٹی چیک پوائنٹس بنائے گئے، جاتی امرا کے گرد 12 فٹ بلند ساڑھے چار کلو میٹر لوہے کی دیوار بھی بجٹ سے بنائی گئی، انہوں نے کہا کہ سکیورٹی چیک پوائنٹس کے لیے 19 کروڑ 72 لاکھ روپے خرچ کیے گئے۔ معروف صحافی رؤف کلاسرا نے کہا کہ سکیورٹی آلات کی خریداری کے لیے 8 کروڑ روپے، اور جاتی امرا اور رائے ونڈ میں سوا کروڑ روپے کے مہنگے اور جدید جیمرز خریدے گئے۔ 2014-15ء میں جاتی امرا اور ماڈل ٹاؤن میں فائبر گلاس کیبن لگانے کے لیے سترہ لاکھ روپے خرچ کیے گئے۔ معروف صحافی نے بتایا کہ جاتی امرا کے لیے15۔2014ء کے دوران 6 کروڑ 19 لاکھ 5 ہزار روپے خرچ ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں سکیورٹی کیمپ کے لیے جنریٹر 84 لاکھ 70 ہزار روپے میں خریدا گیا، 2012ء میں وزیر اعلیٰ کیمپ میں سکیورٹی کے لیے17 لاکھ روپے، ماڈل ٹاؤن میں سسٹم کو اپ گریڈ کرنے کے لیے تین کروڑ 57 لاکھ 14 ہزار روپے اور خرچ کیے گئے۔ معروف صحافی رؤف کلاسرا نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے پروٹوکول کے لیے سکواڈ کے لیے 9 نئی گاڑیاں خریدی گئیں، جن کی خریداری پر 3 کروڑ 60 لاکھ روپے کا خرچہ آیا، وزیراعلیٰ کے پروٹوکول میں مزید نئی گاڑیاں شامل کرنے پر 35 لاکھ روپے مزید خرچ ہوئے۔ معروف صحافی نے کہا کہ دس سراغ رساں کتوں کی خریداری کے لیے 45 لاکھ روپے خرچ کیے گئے حالانکہ ان کتوں کی مدد سے آج تک کسی کو نہیں پکڑا گیا۔ معروف صحافی نے کہا کہ ان لوگوں کو جیمرز پسند نہ آنے کی وجہ سے انہیں تبدیل کرنے پر 50 لاکھ روپے مزید خرچ کیے گئے۔