اسلام آباد(آ ئی این پی ) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر داخلہ، ترقی ومنصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ جو قوتیں عمران خان کو وزارت عظمیٰ تک لیکر آئیہیں وہی باہر نکالیں گی، عمران خان نے اپنی پہلی تقریر میں دہشتگردی، توانائی، سی پیک، خارجہ پالیسی، اور ملکی دفاع کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی، عمران خان کو سادگی کا اتنا شوق ہے تو 311کنال کے بنی گالہ محل کو یتیم خانہ بنانے کا اعلان کریں،
عمران خان نے اپنی کابینہ کی تشکیل میں پارٹی کارکنوں اور رہنماؤں سو نظر انداز کر کے مشرف اور ق لیگ کے لوگ شامل کیے ہیں، کوشش ہے صدر کیلئے ایسا امیدوار سامنے لایا جائے جوتمام اپوزیشن جماعتوں کیلئے قابل قبول ہو۔وہ پیر کو یہاں سابق وزیر کیڈ طارق فضل چوہدری کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عمران خان کی نئی حکومت آچکی ہے جس کی بنیاد بدترین دھاندلی پر رکھی گئی ہے۔اپوزیشن جماعتوں نے جمہوری نظام کو جاری رکھنے کیلئے دھاندلی زدہ حکومت کو قبول کیا ہے۔عمران خان نے قوم سے اپنے پہلے خطاب میں جن معاملات پر باتیں کیں ان میں سے زیادہ تر صوبائی حکومتوں کے اختیارات سے متعلق تھے۔عمران خان کو یہ بھی نہیں پتہ کو وفاقی حکومت کے کیا اختیارات ہیں اور صوبائی حکومت کے کیا اختیارات ہیں۔عمران خان نے آج تک ملک کے اندر بلدیاتی ادارہ بھی نہیں چلایا اور انہیں سیدھا ملک کا وزیر اعظم بنا دیا گیا ہے۔عمران خان نے نئے پاکستان کے جو خواب دکھائے تھے ان کا سورج طلوع ہونے سے پہلے ہی گہنا گیا ہے۔عمران خان نے اپنی پہلی تقریر میں دہشتگردی، توانائی، سی پیک، خارجہ پالیسی، اور ملکی دفاع کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی۔عمران خان کی جانب سے اپنی تقریر میں سی پیک کو نظر انداز کرنا وسوسوں کو جنم دیتا ہے۔اپنی کابینہ کی تشکیل میں پارٹی کارکنوں اور رہنماؤں سو نظر انداز کر کے مشرف اور ق لیگ کے لوگ شامل کیے ہیں ۔
عمران خان کی جانب سے سادگی کا ڈھنڈورا پیٹنا قوم کے ساتھ دھوکا ہے۔ وہ وزیر اعظم ہاؤس کو یونیورسٹی بنانا چاہتے ہیں جو کہ ان کی ملکیت ہے، اگر عمران خان کو اتنی فکر ہے تو وہ 311کنال بنی گالہ گھر کو یتیم خانہ بنانے کا اعلان کریں۔نواز شریف جب بھی بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات کی بات کرتے تھے ان پر غداری کے فتوے لگائے جاتے تھے، اب عمراں خان کس حیثیت سے بھارت سے تعلقات بڑھانے کی باتیں کر رہے ہیں۔ہم مثبت اپوزیشن کریں گے اور عمراں خان کو حکومت کرنے کا پورا موقع دیں گے تاکہ ان کی اصلیت قوم کے سامنے آجائے۔ جو قوتیں عمران خان کو وزارت عظمیٰ تک لیکر آئیہیں وہی عمران خان کو باہر نکالیں گی۔متحدہ اپوزیشن کی جانب سے صدر کیلئے متفقہ امیدوار لانے کیلئے مشاورت ہورہی ہے۔ کوشش ہو گی کہ ایسا امیدوار سامنے لایا جائے جو اپوزیشن جماعتوں کو قابل قبول ہو