اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم پاکستان عمران خان نے گزشتہ شب ایک گھنٹہ 12 منٹ پر مشتمل ایک طویل خطاب کیا، ان کا یہ خطاب فی البدیہہ تھا، یہ خطاب ساڑھے 9 بجے شروع ہوا اور 10 بج کر 48 منٹ تک جاری رہا۔ ان کی اس تقریر کو خوب سراہا گیا، وزیراعظم عمران خان نے اپنی تقریر کے اہم نکات لکھ کر رکھے اور انہی سے دیکھ کر وہ اپنا منشور پیش کرتے رہے۔ واضح رہے کہ عمران خان کی تقریر کے بعد سوشل میڈیا پر ان کی تقریر کے لیے لکھے گئے نکات گردش کرنے لگے جنہیں تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے خوب پذیرائی حاصل ہوئی۔
اس کے علاوہ تحریک انصاف کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹس سے بھی تقریر کے نکات شیئر کیے گئے اور ان نکات کے حوالے سے کہا گیا کہ وزیر اعظم کے قوم سے پہلے خطاب کے لیے ہاتھ سے لکھے گئے نوٹس، ایمان داری اور سوچ کی شفافیت کسی تقریر نویس کے ذریعے بیان نہیں کی جا سکتی۔ اسی حوالے سے اداکار عثمان خالد بٹ نے بھی ایک ٹویٹ کیا اور کہا کہ یہ نوٹس ان کے بڑے بھائی عمر خالد بٹ نے لکھے تھے، واضح رہے کہ جب سوشل میڈیا پر عثمان خالد بٹ نے یہ نوٹس دیکھے تو انہوں نے اس کے جواب میں ایک ٹویٹ کیا اور اس میں کہا کہ یہ عمران خان کی تقریر کے نکات نہیں ہیں بلکہ یہ ان کے بڑے بھائی عمر خالد بٹ نے اپنے پی ٹی وی ورلڈ کے کولیگز کے لیے لکھے تھے۔ انہوں نے ان نوٹس کو عمران خان کے ہاتھ سے لکھے ہوئے نوٹس قرار دینے کو غلط فہمی کا نتیجہ بھی قرار دیا۔ یاد رہے کہ عثمان خالد بٹ کے بڑے بھائی پی ٹی وی ورلڈ اور پی ٹی وی سپورٹس پر بطور انگریزی اینکر کام کر رہے ہیں۔ جب بھی کوئی براہ راست پریس کانفرنس یا میڈیا ٹاک نشر ہوتی ہے تو سٹوڈیو میں موجود اینکرز اپنے ہاتھ سے کاغذ پر اہم نکات ساتھ ساتھ تحریر کر لیتے ہیں تاکہ اگر کسی کا تجزیہ لینا ہو یا میڈیا ٹاک کے خاتمے پر متعلقہ شخص کی باتیں دہرانی ہوں تو آسانی رہے۔ عمر خالد بٹ نے بھی اسی طریقے پر عمل کرتے ہوئے نوٹس لیے ہوں گے۔ اداکار عثمان خالد بٹ کی جانب سے کیے گئے اس ٹویٹ کو کچھ دیر بھی ہی ڈیلیٹ کر دیا گیا، اس کے بعد انہوں نے ایک اور ٹویٹ کیا اور اسے سینسر شپ کا نتیجہ قرار دیا۔