ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

وزیراعظم انتخاب سے قبل مسلم لیگ (ن) کے دو گروپ کھل کر سامنے آگئے ،’’شہباز گروپ‘‘ کچھ دیر احتجاج کرکے بیٹھ گیا،دوسرے گروپ نے اپنی مرضی کی،حیرت انگیزصورتحال

datetime 17  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی) وزیراعظم عمران خان کے قومی اسمبلی میں انتخاب سے قبل مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں نوجوان ارکان قومی اسمبلی ایوان میں شدید احتجاج کرنے کا مطالبہ منوانے میں کامیاب رہے جبکہ بعض پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے کچھ دیر احتجاج کر کے نشستوں پر بیٹھ کر باقی کاروائی میں حصہ لینے کی تجویز دی جسے مسترد کر دیا گیا،

وزیراعظم کے انتخاب کے موقع پر مسلم لیگ (ن) کے احتجاج کی قیادت رانا ثناء اللہ، حامد حمید، مریم اورنگزیب، طاہرہ اورنگزیب، چوہدری شہباز بابر اور دیگر نوجوان ارکان کرتے رہے جبکہ شہباز شریف ، خواجہ آصف، احسن اقبال اور رانا تنویر اپنی نشستوں پر کھڑے رہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے انتخاب کے موقع پر مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس میاں شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا، جس میں ایوان میں شدید احتجاج کرنے کی حکمت عملی طے کی گئی،اجلاس میں سیاہ پٹیاں باندھ کر عمران خان کی کرسی اور اسپیکر کے ڈائس کے سامنے احتجاج کا فیصلہ کیا گیانوجوان ارکان قومی اسمبلی جو مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی ہدایات پر ماضی میں عمل کرتے رہے ہیں نے آج اپنا شدید احتجاج کا مطالبہ منوایا اور اسے عملاً کر کے بھی دکھایا، دلچسپ صورتحال یہ تھی کہ خواجہ آصف ،شہباز شریف ، احسن اقبال اور رانا تنویر اور ریاض پیرزادہ اپنی نشستوں پر کھڑے رہے جبکہ خواجہ آصف کی اہلیہ مسرت بیگم دیگر خواتین ارکان اسمبلی کے ہمراہ عمران خان کی نشست کے آگے احتجاج میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی رہیں، اس دوران تحریک انصاف کے رہنما پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی شہباز شریف کے پاس جا کر احتجاج ختم کرانے کی درخواستیں کرواتے رہے لیکن انہوں نے کوئی مثبت جواب نہ دیا جس پر پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کی مدد لی گئی اور خورشید شاہ کی تجویز پر سپیکر نے اجلاس کی کاروائی 15 منٹ کیلئے ملتوی کر دی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…