اسلام آباد (نیوز ڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو آج ایوان نے ملک کا 22 واں وزیراعظم منتخب کر لیا، وہ ہفتہ کو ایوان صدر حلف اٹھائیں گے ٗتحریک انصاف کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار عمران خان نے 176ووٹ حاصل کئے ٗ ان کے مد مقابل شہباز شریف کو 96ووٹ ملے ٗ پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی نے انتخابی عمل میں حصہ نہیں لیا۔
جمعہ کو اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہواجس میں قائد ایوان کا انتخاب عمل میں آیا ٗایوان میں نئے قائد کا انتخاب ڈویژن کے ذریعے کیا گیا۔جیسے ہی عمران خان کو وزیراعظم منتخب کرنے کا اعلان کیا گیا لیگی رہنماؤں نے احتجاج شروع کر دیا، اس موقع پر سپیکر کے بار بار منع کرنے کے باوجود انہوں نے احتجاج جاری رکھا جس پر پندرہ منٹ کے لیے اجلاس ملتوی کرنا پڑا اس کے بعد عمران خان نے تقریر کی جس میں انہوں نے کہا کہ جنہوں نے پیسہ چوری کیا اور باہر لے کر گئے میں انشاء اللہ ایک ایک آدمی کا احتساب کروں گا میں جدوجہد کرکے یہاں پہنچا ہوں میں اپنے بل پر یہاں پہنچاہوں نہ میرے والد کوئی سیاسی شخصیت تھے اور نہ ہی میں سیاسی خاندان سے تعلق رکھتا تھا نہ ہی مجھے کسی ڈکٹیٹر نے پالا انہوں نے کہا کہ میرے ہیرو قائد اعظم محمد علی جناح تھے،میرا وعدہ ہے اپنی قوم سے جو لوگ پاکستان کاپیسہ لوٹ کر باہر لے کر گئے ہیں ہم وہ پیسہ واپس لائیں گے میں ہر مہینے خود دو دفعہ پرائم منسٹر کوئسچن ٹائم میں یہاں سوالات کے جواب دوں گا، انہوں نے کہا کہ اس ملک پر جو قرضہ چڑھایا گیا اٹھائیس ہزار ارب روپے کا جو لوگ ہمارے بچوں کو مقروض کرنے کے ذمہ دار ہیں ان سے جواب لیں گے کہ یہ قرضہ کیسے چڑھا جو پیسہ ہمارے بچوں کی تعلیم پر لگنا چاہئے تھا ہسپتالوں میں لگنا چاہئے تھا صاف پانی کے لئے لگنا چاہئے تھا جو پیسہ اس ملک میں لوگوں کی تعلیم پر خرچ ہونا چاہئے تھا وہ لوگوں کی جیبوں میں کیسے گیا انہوں نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ میں فیصلے کریں گے کہ ہم نے کیا کرنا ہے۔ عمران خان تقریر کرنے کے فوراً بعد وزیراعظم چیمبر میں گئے اور اوراللہ کے حضور جھک گئے اور دورکعت نوافل ادا کیے ، نوابل ادا کرنے کے بعد وہ دوبارہ اسمبلی میں آ گئے۔