جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

عمران خان کے وزیراعظم بننے کے بعد پرویز خٹک شہباز شریف سے کیا کہتے رہے؟ اصرار کے باوجود کیا جواب ملا؟ حیرت انگیز صورتحال

datetime 17  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پاکستان کے 22 ویں وزیراعظم منتخب ہو گئے ہیں، عمران خان نے ایوان میں واضح برتری حاصل کرتے ہوئے 176 اراکین کی حمایت حاصل کی جبکہ انہیں 172 اراکین کی حمایت کی ضرورت تھی جبکہ ان کے مدمقابل مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار تھے انہوں نے 96 اراکین کی حمایت حاصل کی۔

جیسے ہی عمران خان کے وزیراعظم بننے کا اعلان ہوا، اپوزیشن نے اسمبلی میں احتجاج کا آغاز کر دیا اور ووٹ کو عزت دو کے نعرے لگانے شروع کر دیے گئے، اس موقع پر شہباز شریف اپنی نشست کے قریب ہی کھڑے رہے، اس موقع پر تحریک انصاف کے پرویز خٹک ان کے پاس آئے اور انہیں احتجاج ختم کرنے کی درخواست کی لیکن ان کی درخواست کو رد کرتے ہوئے احتجاج کو جاری رکھا گیا۔ واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان ملک کے 22ویں وزیراعظم منتخب ہو گئے ہیں وہ ہفتہ کو ایوان صدر حلف اٹھائیں گے ٗتحریک انصاف کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار عمران خان نے 176ووٹ حاصل کئے ٗ ان کے مد مقابل شہباز شریف کو 96ووٹ ملے ٗ پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی نے انتخابی عمل میں حصہ نہیں لیا۔ جمعہ کو اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہواجس میں قائد ایوان کا انتخاب عمل میں آیا ٗایوان میں نئے قائد کا انتخاب ڈویژن کے ذریعے کیا گیا۔ اسپیکر نے اراکین کوقائد ایوان کے انتخاب کے طریقہ کار سے متعلق آگاہ کیا اور اراکین کو ہدایت کہ جو اراکین عمران خان کے حق میں ووٹ ڈالنا چاہتے ہیں تو اسپیکر کے دائیں جانب لابی اے میں چلے جائیں اور جو شہبازشریف کو ووٹ ڈالنا چاہتے ہیں وہ اسپیکر کے بائیں جانب لابی بی میں چلے جائیں جس کے بعد اراکین اپنی اپنی لابی میں چلے گئے۔رائے شماری کا عمل مکمل ہونے کے بعد اسپیکر نے نتائج کا اعلان کیا جس کے تحت عمران خان قائد ایوان منتخب ہوگئے،

عمران خان کو 176 جبکہ شہباز شریف کو 96 ووٹ ملے۔ پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی نے قائد ایوان کے انتخاب میں کسی بھی امیدوار کو ووٹ نہیں دیا۔رائے شماری میں عمران خان کو تحریک انصاف کے علاوہ ایم کیوایم، بی اے پی، مسلم لیگ (ق)، بی این پی، عوامی مسلم لیگ اور جے ڈبلیو پی کے ارکان نے ووٹ دیا۔ مسلم لیگ (ن) کے شہباز شریف کو ان کی جماعت کے علاوہ ایم ایم اے کے ارکان کی بھی حمایت حاصل تھی۔نومنتخب وزیر اعظم عمران خان ہفتہ کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں ہوگی اور صدر مملکت ممنون حسین ان سے حلف لیں گے۔ تقریب میں شرکت کے لیے خصوصی دعوت نامے جاری کئے جاچکے ہیں۔ یاد رہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں وزیراعظم کو مملکت کے چیف ایگزیکٹو کی حیثیت حاصل ہے جو اپنی کابینہ کے ذریعے امور مملکت چلاتا ہے ٗاب تک 21 سربراہان اس عہدے پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…