لاہور(آئی این پی) (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی کے قائدین نے ملاقات میں قومی اسمبلی میں بھر پور اپوزیشن کا کردار ادا کر نے کی حکمت عملی طے کر لی ‘ پہلے سیشن میں حاضری یقینی بنانے کیلئے اپوزیشن اراکین کے مختلف گروپس بنائے جائیں گے دیگر اپوزیشن جماعتوں کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد شہباز شریف سے ان کی رہائشگاہ 96ایچ ماڈل ٹاؤن میں پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید یوسف رضا گیلانی اور سید خورشید شاہ نے اہم ملاقات کی
اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق ، خواجہ سعد رفیق اور رانا تنویر حسین بھی موجود تھے ملاقات میں دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال اور وفاق او رپنجاب میں حکومت سازی کے مراحل کے حوالے سے جاری امور بارے تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔ رہنماؤں نے اس امر پر اتفاق کیا کہ حالیہ انتخابات میں تاریخ کی بد ترین دھاندلی ہوئی ہے اور اس کے خلاف پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بھرپور آوازبلند کی جائے گی ۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں قومی اسمبلی میں بھرپور کردار ادا کرنے اور خصوصاً آئندہ کے اجلاس کے حوالے سے مشترکہ حکمت عملی طے کی گئی جس پر دیگر جماعتوں کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔ اس موقع پر طے پایا کہ اجلاس میں اپوزیشن اراکین کی حاضری کو یقینی بنایا جائے گا اور اس کیلئے مختلف گروپس بنانے پر گفتگو ہوئی جبکہ اس موقع پر مستقبل میں بھی رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں وزیرا عظم ، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کر مراحل بارے بھی گفتگو اور متحدہ اپوزیشن کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ پنجاب کے حوالے سے بھی معاملات زیر بحث آئے۔ مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما رانا تنویر حسین نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے درمیان کسی قسم کے اختلافات یا ایک دوسرے سے تحفظات نہیں ،اپوزیشن متحد ہے اور تمام جماعتیں ساتھ مل کر چلیں گی۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر لائن آف ایکشن طے کی ہیں اورمعاملات کو آگے چلانے کے حوالے سے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مختلف گروپس تشکیل دئیے گئے ہیں تاکہ اراکین اسمبلی کی حاضری پوری رکھی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے تحفظات پر کوئی بات نہیں ہوئی ۔ انہوں نے پنجاب میں حکومت سازی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اس حوالے سے تمام کوششیں کر لی ہیں، سیشن ہونے پر تمام کوششیں کھل کر سامنے آ جائیں گی ۔