کراچی ، اسلام آباد ( آن لائن ) پی ٹی آئی کی جانب سے اسد قیصر کو قومی اسمبلی کا اسپیکر بنانے کے بعد خواہشمند رہنماؤں نے دوسرے عہدوں پر نظریں جمالیں ہیں۔ذرائع کا دعو یٰ ہے کہ شاہ محمود قریشی، عارف علوی اور شفقت محمود اسپیکر کیلئے مضبوط امیدوار تھے تاہم شاہ محمود قریشی نے اسپیکر شپ لینے سے معذرت کرلی تھی، عارف علوی، شفقت محمود اور شاہ محمود قریشی وفاقی کابینہ میں عہدے کے منتظر ہیں۔
تحریک انصاف کے وائس چئیرمین شاہ محمود قریشی وفاقی وزارت داخلہ یا ضمنی الیکشن لڑکر وزیر اعلیٰ پنجاب کے خواہشمند ہیں، یاسمین راشد کو اگر وزیر اعلی پنجاب بنایا گیا تو چند ماہ بعد تبدیل بھی کیا جاسکتا ہے۔دریں اثناء صدر مملکت ممنون حسین نے قومی اسمبلی اور قائم مقام گورنر سندھ آغا سراج درانی نے سندھ اسمبلی کا اجلاس کل پیر 13 اگست کو طلب کرلیا ہے۔نگراں وزیراعلیٰ سندھ فضل الرحمان نے اسمبلی کا اجلاس بلانے کیلئے سمری قائم مقام گورنر آغا سراج درانی کو ارسال کی تھی جس میں اسمبلی کا اجلاس 12 یا 13 اگست کو بلانے کی تجویز پیش کی گئی تھی۔قائم مقام گورنر سندھ آغا سراج درانی نے وزیراعلیٰ کی سمری منظوری کرتے ہوئے اسمبلی کا اجلاس 13 اگست کی صبح 10 بجے طلب کرلیا ہے۔سندھ اسمبلی کے اجلاس میں نو منتخب اراکین حلف اٹھائیں گے جس کے بعد اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب ہوگا جبکہ وزارت اعلیٰ کا انتخاب یوم آزادی کے بعد طلب کیے جانے والے اجلاس میں ہوگا۔دوسری جانب صدر مملکت ممنون حسین نے قومی اسمبلی کا اجلاس 13 اگست کو صبح 10 بجے طلب کیا ہے جہاں اسپیکر قومی اسمبلی نو منتخب ارکان قومی اسمبلی سے حلف لیں گے۔ حلف برداری کے بعد اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور قائدا یوان کا انتخاب عمل میں آئے گا۔
پاکستان تحریک انصاف نے اپنے چیئرمین عمران خان کوقائدایوان کے عہدے کیلئے نامزد کیا ہے جبکہ حزب اختلاف نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو اپنا مشترکہ امیدوار نامزد کیا ہے۔ حزب اختلاف نے خورشید شاہ کو اسپیکر کے عہدے کیلئے بھی نامزد کیا ہے۔تحریک انصاف کی جانب سے چیئرمین عمران خان کو وزیراعظم کے لئے نامزد کیا گیا ہے جبکہ اپوزیشن کی جانب سے شہباز شریف وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہوں گے۔جبکہ خیبرپختونخوا کے گورنر نے نئی منتخب صوبائی اسمبلی کا اجلاس پیر کو صبح دس بجے پشاور میں طلب کیا ہے۔اجلاس میں صوبائی اسمبلی کے نئے منتخب ارکان اپنے عہدوں کا حلف اٹھائیں گے۔اسمبلی ایوان کے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر اور صوبے کے وزیراعلی کا انتخاب بھی کریگی ۔