اسلام آباد(آئی این پی) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی نے سفارش کی ہے جس صوبے میں بجلی چوری ہو اس کے ذمہ دار وہاں کے حکام ہوں گے ،بجلی چوری کے پیسے ذمہ دار صوبوں سے وصول کئے جائیں،تقسیم کار کمپنیاں بجلی چوری کو تیکنیکی نقصانات میں چھپاتی ہیں رمضان المبارک میں پیسکو کا 40ارب کا نقصان کرایا گیا کابینہ کے غلط فیصلوں کی وجہ سے بجلی کمپنیوں کو اربوں روپے کا نقصان ہوا۔
لوڈ بیلنس نہ ہونے کی وجہ سے خراب ہونے والے ٹرانسفارمر کاذمہ دارمتعلقہ ایس ڈی او ہوگا، بجلی چوری کسی صورت بردازشت نہیں کریں گے ،بجلی کی روک تھام کے لئے ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں سے جو کنڈے اور دیگر بجلی چوری کی روک تھام کرئیں گے پہلے ماہ کی رقوم ان ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں تقسیم کی جائیں گے چینی کمپنی پیسکو میں ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریگی ۔جس کو بعد میں مزید بڑھایاجائے گا،سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کی ذیلی کمیٹی کاکنوئینر سینٹر نعمان وزیر کی زیر صدارت اجلاس وزارت پانی وبجلی میں ہوئی ۔اجلاس میں سینیٹرمولابخش چانڈیوایڈیشنل سیکرٹری پاور ڈویژن اور مختلف تقسیم کارکمپنیوں کے سربراہوں نے ویڈیولنک کے ذریعے شرکت کی ۔کنوینئر کمیٹی نعمان وزیر نے کہاکہ چیئرمین نیپرا طارق سدوزئی تقسیم کار کمپنیوں کا دباؤ لے رہے ہیں مختلف تقسیم کارکمپنیوں کے انتظامی نقصانات میں فرق کیوں ہے نیپرا کا تقسیم کارکمپنیوں کے انتظامی نقصانات کے تعین کے حوالے سے ایک فارمولا ہوناچاہئے تقسیم کارکمپنیوں میں انتظامی نقصانات کی مختلف شرح قابل قبول نہیں مستقبل میں کسی فارمولے کے بغیر مختلف انتظامی نقصانات کی اجازت نہیں دی جائے گی تقسیم کارکمپنیاں چوری کو تکینکی نقصانات میں چھپاتی ہیں۔کنوینئر کمیٹی سینٹر نعمان وزیر نے تما م تقسیم کارکمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ اگر کوئی حکومتی ذمہ دارچوری والے علاقوں میں بجلی کی سپلائی کاحکم دے تو سینیٹ کمیٹی کوآگاہ کریں چوری کے معاملے پر کوئی سمجھوتا نہیں کیاجائے گا ۔
کسی تقسیم کارکمپنی میں سکاڈا سسٹم فعال نہیں ہے، کیاکسی نے کہا ہے کہ کنڈے نہ ہٹائے جائیں اس کے باوجود کیوں کنڈے نہیں ہٹائے جارہے ہیں بجلی کی روک تھام کے لئے ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں سے جو کنڈے اور دیگر بجلی چوری کی روک تھام کرئیں گے پہلے ماہ کی رقوم ان ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں تقسیم کی جائیں گے ۔ نیپرا تقسیم کارکمپنیو ں کے انتظامی نقصانات کے بارے ہر چھ ماہ بعد کمیٹی کو آگاہ کرے گا
صوبائی حکومتوں کی جانب سے تقسیم کارکمپنیوں کی مدد کی جائے کنوینئر کمیٹی نعمان وزیر نے سوال کیاکہ کیا تقسیم کارکمپنیوں کے بورڈز خودمختار ہیں اور ان میں سیاسی مداخلت نہیں ہوتی اس حوالے سے کمیٹی کو تحریری تفصیلات دی جائیں ۔ایڈیشنل سیکرٹری پاور ڈویژن نے کمیٹی کوبتایاکہ تقسیم کارکمپنیوں کے بورڈز میں پاور ڈویژن کی کوئی مداخلت نہیں ہوتی۔نغمان وزیر نے کہا کہ تقسیم کارکمپنی کے بورڈ نے پاور ڈویژن کے کہنے پر 90فیصد نقصانات والے علاقوں میں بجلی فراہم کرنے کا کہا ۔
پاور ڈویژن نقصانات والے علاقوں میں بجلی فراہمی کرنے کا کہتا ہے اس صورتحال میں ذمہ دار کون ہے وفاقی کابینہ کمپنیوں پر اپنے غلط فیصلے نہیں ٹھونس سکتی ان کے غلط فیصلے کی وجہ سے رمضان میں صرف پیسکو کا 40ارب کا نقصان کرایا گیا ہے۔پشاور الیکٹرک کمپنی کے چیف نے کمیٹی کوبتایاکہ رمضان میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے فیصلہ کی وجہ سے گزشتہ سال کی نسبت پیسکو کے نقصانات میں 1.4ارب یونٹس کا اضافہ ہوا وفاقی کابینہ کی جانب سے نقصانات والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے فیصلے کے بعد ایسا ہوا ۔پیسکو میں افرادی قوت کی 50فیصد کمی ہے ۔افرادی قوت بھرتی کرنے کی اجازت دی جائے ۔ نیپرا حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ سیپکومیں امن و امان کی صورتحال کے باعث نقصانات زیادہ ہیں ۔سی ای او سیپکو نے کمیٹی کوبتایاکہ بجلی چوری کے حوالے سے صوبائی حکومت ہمیں امدادفراہم نہیں کرتی ہے چوروں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے رینجر کی خدمات دی جائیں اب سیشن کورٹ میں براہ راست کیس دائر کررہے ہیں