اسلام آباد(آئی این پی)الیکشن کمیشن نے پی بی 41واشک سے کامیاب ہونے والے امیدوار کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی ہدایت کر دی جبکہ پی بی 41 واشک کے ریٹرنگ افسر اور پریزائڈنگ افسر کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔پیر کو الیکشن کمیشن میں بلوچستان کے حلقہ پی بی 41 واشک کے دو پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ گنتی کے معاملے پر ممبر سندھ عبدالغفار سومرو کی سربراہی
میں چار رکنی کمیشن کی سماعت کی، درخواست گزار مجیب الرحمان محمد حسنی کے وکیل الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے،وکیل نے کہا کہ پی بی 41 کے دو پولنگ اسٹیشنز نمبر 44اور 45 کے ووٹ نہیں شامل کیے گئے،این اے 270 میں ان دو پولنگ اسٹیشنز کے ووٹ شامل کیے گئے۔پولنگ اسٹیشنز 44 اور 45 میں کل تین سو پندرہ ووٹ کاسٹ ہوئے۔جیتنے والے امیدوار سے صرف 219 ووٹ کا فرق ہے،یہاں ان دو پولنگ اسٹیشنز کے ووٹ شامل کیے جائیں تو مجیب الرحمان کامیاب ہو جائیں گے۔قومی اسمبلی کے حلقے میں دو پولنگ اسٹیشنز کے ووٹ شامل کیے تاہم پی بی 41 میں ووٹ نہیں شامل کیے گیے۔الیکشن کمیشن نے پی بی 41 واشک کے ریٹرنگ افسراور پریزائڈنگ افسر کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔جبکہ الیکشن کمیشن نے متعلقہ ونگ کو کامیاب امیدوار کا نوٹیفکیشن روکنے کی ہدایت بھی کر دی۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے 8قومی و صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں جیتنے والے امیدواروں کی کامیابی کے نوٹیفکیشن روک لئے ہیں جن کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔ اس سے قبل عام انتخابات 2018 میں کامیاب ہونے والے امیدواروں کے لیے الیکشن کمیشن میں اخراجات کے گوشوارے جمع کروانے کی مدت چار اگست ہفتہ کو ختم ہوگئی ۔تفصیلات کے مطابق کامیاب امیدوار اخراجات کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع کروانے کے پابند ہیں اور
انتخابات سے پہلے امیدواروں کو اخراجات کیلئے الگ بینک اکانٹ کھلوانے کی ہدایت کی گئی تھی۔الیکشن کمیشن کے مطابق اخراجات کی تفصیلات جمع نہ کروانے والے امیدواروں کی کامیابی کا سرکاری اعلامیہ جاری نہیں کیا جائیگا ،دوسری جانب کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن کے بعد آزاد امیدواروں کو 3 دن کے اندر کسی بھی سیاسی جماعت کا حصہ بننا ہوگا۔الیکشن کمیشن کے مطابق 7 اگست کو تمام سیاسی جماعتوں کے ممبران کی کل تعداد واضح ہوجائے گی اور 8 اگست کو مخصوص نشستوں پر امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔