لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) عمران خان نہ بنی گالا، نہ پرائم منسٹر ہائوس اور نہ ہی سپیکر ہائوس بلکہ وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھانے کے بعد کہاں رہیں گے، جگہ کا انتخاب کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق عمران خان نے عام انتخابات میں جیت کے بعد قوم سے اپنے پہلے خطاب میں سادگی اختیار کرنے اور پرائم منسٹر ہائوس میں رہائش اختیار نہ کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد میڈیا پر یہ بات سامنے
آئی تھی کہ عمران خان منسٹر انکلیو میں سپیکر ہائوس منتقل ہونگے تاہم کچھ سیاسی رہنماؤں کی طرف سے اعتراض کیا گیا اور کہا گیا ہ عمران خان اسپیکر ہاؤس میں رہائش اختیار نہیں کرسکتے، اسپیکر ہاؤس پارلیمنٹ کی پراپرٹی ہے ، دوسری جانب سکیورٹی اداروں نے بھی سکیورٹی خدشات کا اظہار کیا تھا مگر اب اس کا حل نکال لیا گیا ہے اورخبر سامنے آئی ہے کہ عمران خان وزیراعظم بننے کے بعد نہ ہی بنی گالا، نہ پرائم منسٹر ہائوس اور نہ ہی سپیکر ہائوس میں شفٹ ہونگے بلکہ وہ پنجاب ہائوس کو اپنی رہائش گاہ بنائیں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم بننے کے بعد عمران خان کی رہائش گاہ کے لیے پنجاب ہاؤس کو فیورٹ قرار دیا جا رہاہے۔رپورٹ کے مطابق پنجاب ہاؤس کوسکیورٹی کے حوالے سے بھی مناسب جگہ قرار دیا جا رہا ہے۔واضح رہے کہ عمران خان نے اپنی پہلی تقریر میں عوامی ٹیکس کے پیسوں کو قومی دولت قرار دیتے ہوئے وعدہ کیا تھا کہ وہ ان پیسوں کی حفاظت کرینگے جبکہ ملک میں ٹیکس اصلاحات کا نظام بھی لائیں گے۔ عمران خان نے پولیس کے نظام کو بھی ملک میں خرابی کی جڑ قرار دیتے ہوئے اسے میں بھی اصلاحات کا وعدہ کیا تھا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ پڑوسیوں سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ انہوں نے سعودی عرب کو اہم اتحادی قرار دیا جبکہ اس موقع پر چین کا بھی ذکر کیا جبکہ بھارت کو بھی مقبوضہ کشمیر اور دیگر دیرینہ حل طلب مسائل کیلئے مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے دوستی کی پیش کش کی تھی۔