ہفتہ‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

متحدہ اپوزیشن کی تحریک انصاف کی خالی کردہ نشستوں پر ضمنی الیکشن لڑنے کیلئے بھی بھرپور حکمت عملی تیار ،حیرت انگیز فیصلے

datetime 5  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) متحدہ اپوزیشن نے تحریک انصاف کی خالی کردہ نشستوں پر ضمنی الیکشن لڑنے کیلئے بھی بھرپور حکمت عملی تیار کرلی ہے۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا میانوالی کی این اے کی نشست رکھنے کا امکان ہے۔ جبکہ کراچی‘ لاہور ‘ اسلام آباد اور بنوں کی نشستیں چھوڑ رہے ہیں،اس کے علاو ہ غلام سرور اور میجر طاہر صادق بھی اپنی ایک ،ایک نشست خالی کرینگے ۔

ذرائع کے مطابق متحدہ اپوزیشن کے حالیہ اجلاسوں میں عام انتخابات کے دوران مبینہ دھاندلی کے خلاف پارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاج کے ساتھ ساتھ تحریک انصاف کو ٹف ٹائم دینے کیلئے ضمنی انتخابات میں متفقہ امیدوار سامنے لانے کے سلسلے میں پیش رفت ہورہی ہے اور جن جن حلقوں میں اپوزیشن سے تعلق رکھنے والی سیاسی جماعت کے امیدوار مضبوط ہوں گے وہاں پر ان کو تمام سیاسی جماعتیں حمایت کریں گی۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت تحریک انصاف کے دیگر امیدوار جو ایک سے زائد حلقوں پر الیکشن لڑے اور کامیاب ہوئے تھے ان کی خالی کردہ نشستوں پرمتحدہ اپوزیشن کی جانب سے متفقہ امیدوار سامنے آسکتے ہیں جس کے مطابق پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے متوقع طو رپر خالی ہونے والی بنوں این اے 35 کی نشست پر متحدہ مجلس عمل ‘ کراچی کی نشست پر پاکستان پیپلزپارٹی‘ لاہور کی نشست پر پاکستان مسلم لیگ (ن) اور اسلام آباد کی نشست پر پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) میں سے کسی جماعت کی جانب سے امیدوار لائے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق متحدہ اپوزیشن کی پارٹیاں تحریک انصاف کے خلاف متحد ہوکر ضمنی الیکشن لڑیں گی۔ کیونکہ تمام اپوزیشن کی جماعتیں اس بات پر متحد ہیں کہ حالیہ الیکشن میں سوچے سمجھے طریقے سے دھاندلی کی گئی ہے اور تحریک انصاف کو ٹف ٹائم دینے کی لئے ایک دوسرے کا ساتھ دینا ضروری ہے

اس لئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے اور اسمبلی میں بھی وزیراعظم ‘ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کیلئے متفقہ امیدوار لائے جارہے ہیں۔ متحدہ اپوزیشن میں سے جس جماعت کے پاس جتنی اکثریت ہے اس کے مطابق بھی اس کو اسمبلی میں عہدہ دیا جارہا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے پاس زیادہ اکثریت ہونے کی وجہ سے وزیراعظم کا عہدہ اس جماعت کو دیا گیا ہے اور پیپلزپارٹی دوسرے نمبر پرہے اس لئے سپیکر کا عہدہ دیا گیا اس کے بعد ایم ایم اے کو ڈپٹی سپیکر کا عہدہ دیا گیا ہے اور متحدہ اپوزیشن کی تمام جماعتیں ان امیدواروں کو ووٹ ڈالیں گی اس طرح سے ملک میں ہونے والے ضمنی الیکشن میں مل کر لڑا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…