لاہور(این این آئی) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ نوجوان نسل کو سیاست میں آگے آنا چاہئے اور اس کی ابتدا انہوں نے اپنے گھر سے مونس الٰہی اور حسین الٰہی کے ذریعہ کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے وسیع تر ملکی مفاد میں این اے 65 سے ضمنی الیکشن لڑنے کا فیصلہ سردار ممتاز ٹمن اور اہل علاقہ کے اصرار پر کیا تاکہ حکومت اور اپوزیشن میں ملک و قوم کی بہتری کیلئے افہام و تفہیم کیلئے کوئی معاونت کر سکوں،
میں وزیراعظم کے علاوہ سینیٹر اور چھ بار رکن قومی اسمبلی رہ چکا ہوں، وزارتِ عظمیٰ کے بعد اب کوئی وزارت یا حکومتی عہدہ قبول کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ وہ یہاں اپنی رہائش گاہ پر تلہ گنگ، چکوال کے مختلف وفود سے ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے۔ اصل بات یہ ہے کہ پاکستان اور عوام کا خیال رکھا جائے اور کسی نہ کسی طریقہ سے ان کی خدمت کی جائے، میں انشاء اللہ منتخب ہونے کے بعد اہل علاقہ کی توقعات پر پورا اترنے کی پوری کوشش کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نئی نسل سے بہت سی توقعات ہیں، ہم سب بزرگوں کو ان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے، ہم نے اپنی پارٹی اور خاندان میں ابتدا کر دی ہے، میرے بھائی وجاہت حسین کے 26 سالہ بیٹے حسین الٰہی 37 ہزار ووٹوں کی اکثریت سے ایم این اے منتخب ہوئے ہیں جبکہ چودھری پرویزالٰہی کے بیٹے مونس الٰہی پچھلے الیکشن میں اپنے حریف کو 26 ہزار سے زائد ووٹوں سے ہرا کر ایم پی اے بنے تھے، ماشاء اللہ دونوں پڑھے لکھے اور عوامی توقعات پر پورا اترنے کی اہلیت اور جذبہ رکھتے ہیں، خاندان اور پارٹی کو ان سے بہت امیدیں ہیں۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ موجودہ حالات کے تقاضا کے مطابق ذاتی اختلافات اور مفادات پس پشت ڈال کر ملک و قوم کیلئے کام نہ کیا تو کوئی ملک بھی ہماری مدد کیلئے تیار نہیں ہو گا، عمران خان نے ملکی بہتری کا پلان دیا ہے اور ان میں جذبہ بھی ہے اس لیے ہم سب کا فرض ہے کہ ان کو کامیاب بنائیں تاکہ ملکی حالت بہتر ہو۔