اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف عام انتخابات میں کامیابی حاصل کر چکی ہے اور عمران خان نئے وزیراعظم بنتے ہوئے نظر آ رہے ہیں لیکن اس کے برعکس تمام اپوزیشن جماعتیں ان کے خلاف متحد ہو چکی ہیں تمام جماعتوں نے عمران خان کے خلاف ایک دوسرے سے ہاتھ ملا لیا ہے،
معروف صحافی سہیل وڑائچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کا بہت بڑا امتحان ہے کیونکہ یہ سارے لوگ حکومتوں میں پہلے رہ چکے ہیں اور تحریک انصاف کو ثابت کرنا ہے کے ان کی حکومت سب سے مختلف ہے اور تحریک انصاف نے پہلے 100 دنوں میں ہی اپنے کاموں کی دھاک بٹھانی ہے۔ معروف صحافی سہیل وڑائچ نے دوران گفتگو کہا کہ عام طور پر جو معاشی اقدامات ہوتے ہیں اُن کا نتیجہ آنے میں تو وقت لگتا ہے، شروع کے اقدامات تو عوام کو ریلیف دینا ہوتا ہے، جیسے بجلی، پانی اور گیس وغیرہ ان میں کیسے ریلیف دیا جا سکتا ہے تو یہ بھی مشکل لگتا ہے، سہیل وڑائچ نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ سب سے آسان یہ ہو گا کہ ٹریفک کے قوانین اور عدالتوں کا جو نظام ہے اس کا کوئی ٹائم فریم کیا جائے اور ٹریفک قوانین کو بہتر کیا جائے اور پروٹوکول اور وی آئی پی موومنٹس کو بند کیا جائے یہ چند ایسے اقدامات ہو سکتے ہیں جو پہلے سو دنوں میں کرنے سے دھاک بٹھا سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ایک بڑی اپوزیشن کی موجودگی میں عمران خان پر بہت دباؤ ہو گا کہ وہ کارکردگی دکھائیں، بہتر گورنس دکھائیں اور عمران خان کا پہلا امتحان وزیراعلیٰ کی تقرری کی صورت میں ہو گا، سہیل وڑائچ نے کہا کہ اگر عمران خان نے پنجاب میں کوئی کمزور وزیراعلیٰ لگایا یا کوئی ایسا وزیر لگایا جو اپنی طاقت نہ لگا سکا اور اپنے اردگرد لوگوں کو اکٹھا نہ کر سکا تو پھر یوں سمجھا جائے کہ اگر لاہور میں کوئی کامیابی نہیں دکھا سکے تو ان کے لیے اسلام آباد میں بھی حکومت کرنا مشکل ہو گا۔