اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

حکومت بنانے کے خواب چکنا چور ہوگئے،متحدہ اپوزیشن کو بڑا جھٹکا، وہی ہوا جس کا خدشہ تھا، پیپلزپارٹی نے اچانک بڑا سرپرائز دے دیا، ن لیگ ششدر

datetime 5  اگست‬‮  2018 |

لاہور(این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پاکستان پیپلز پارٹی کیساتھ مشترکہ طور پر مرکز میں وزیراعظم اور اسپیکر قومی اسمبلی کے امیدوار نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم وہ پی پی پی کو پنجاب میں حکومت کے قیام کیلئے ساتھ ملانے میں ناکام رہی۔نجی ٹی وی کے مطابق سابق وزیرِاعظم اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید یوسف رضا گیلانی نے بتایا کہ ان کی جماعت کی مسلم لیگ (ن) سے بات چیت جاری ہے تاہم پھر بھی پارٹی قیادت نے اصولی طور پر پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن بینچز پر بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ پیپلز پارٹی نے مرکز اور پنجاب میں حکومت قائم کرنے کیلئے دیگر جماعتوں سے رابطوں کیلئے ایک 6 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی جس کی سربراہی یوسف رضا گیلانی کر رہے ہیں۔یوسف رضا گیلانی کے مطابق پی پی پی نے دیگر جماعتوں کو پارلیمنٹ میں جانے پر راغب کیا کیونکہ ہم حکومت بنانے کے خواہش مند نہیں تاہم ہمارا بنیادی ہدف یہ ہے کہ ملک میں جمہوریت کو مضبوط کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں شفافیت پر تحفظات کے باوجود ہم جمہوریت کو کمزور نہیں کرنا چاہتے۔سابق وزیراعظم نے بتایا کہ ہم نے دیگر جماعتوں کی طرح مسلم لیگ (ن) سے بات چیت کے دوران کوئی مطالبہ نہیں کیا، علاوہ ازیں پنجاب اسمبلی میں 6 نشستیں ہونے کے باوجود پیپلز پارٹی کا ’کسی طرح کے انتظام‘ کی جانب جانے کو ترجیح نہیں دی اور اس کا اپوزیشن میں بیٹھنے کا ارادہ ہے۔یاد رہے کہ مرکز میں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن)، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی)، متحدہ مجلسِ عمل (ایم ایم اے) سمیت دیگر جماعتوں نے مشرکہ طور پر وزیرِاعظم، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے اپنا امیدوار نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ان جماعتوں کی جانب سے نامزد کردہ امیدواروں میں سے وزیرِ اعظم کے لیے مسلم لیگ (ن) کا امیدوار، اسپیکر کے لیے پی پی پی کا امیدوار اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے ایم ایم اے کا امیدوار سامنے لایا جائے گا۔پاکستان تحریک انصاف نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں پنجاب میں

حکومت بنانے کے لیے مطلوبہ تعداد حاصل ہوگئی ہے ٗ  دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کو نو منتخب اراکینِ اسمبلی کو راضی کرنے میں مایوسی کا سامنا رہا جبکہ اسے صوبے میں پی پی پی کی حمایت بھی حاصل نہیں۔ادھر پاکستان مسلم لیگ (ق) کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے انہیں اسپیکر پنجاب اسمبلی کے لیے پی پی پی اور مسلم لیگ (ن) کے کچھ اراکین کی حمایت حاصل ہوگئی ہے۔واضح رہے کہ مسلم لیگ (ق) اور پی ٹی آئی کی جانب سے مشترکہ طور پر چوہدری پرویز الہٰی کو اسپیکر صوبائی اسمبلی لانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…