اسلام آباد(آن لائن) قومی ائیر لائن پی آئی اے کے سی ای او مشرف رسول نے سپریم کورٹ کے حکم پر 43 مہمان مسافروں کا ایئر سفاری فلائیٹ کا کرایہ ادا کر دیا، مشرف رسول نے 23 لاکھ 83 ہزار 494 روپے کی رقم کرایہ کی مد میں ادا کردی۔ سی ای او پی آئی اے نے سکردو اور کی ائیر سفاری سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی،
ہفتے کے روز پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سی ای او مشرف رسول نے ایئر سفاری کے 43 مسافروں کا کرایہ ادا کردیا۔مشرف رسول نے 23 لاکھ 83 ہزار 494 روپے مسافروں کے کرائے کی مد میں ادا کیے انہوں نے نے 14 لاکھ 64 ہزار 921 تنخواہ کی مد میں ادا کیے جبکہ نو لاکھ 18 ہزار 573 بذریعہ چیک ادا کیے۔رپورٹ کے مطابق ایئر سفاری کے نام سے خصوصی یا وی آئی پی پرواز نہیں چلائی گئی، شیڈول فلائیٹ کی خالی نشتوں کو فروخت کرنے کے لیے ایئر سفاری کا نام دیا گیا۔اسلام آباد سکردو روٹ پر ٹکٹوں کی کم فروخت پر ایئر سفاری کا پلان بنایا گیا۔رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کا ایئر سفاری سے کوئی نقصان نہیں ہوا، جہاز میں 136 سیٹیں پر 118 لوگ سوار تھے، ایئر سفاری کے تصور کا مقصد ریونیو بڑھانا اور سیاحت کا فروغ تھا۔رپورٹ کے مطابق 43 مہمان مسافروں میں کارپوریٹ ہیڈز، میڈیا پرسنز اور ٹریول ایجنسیز کے لوگ تھے۔ایئر سفاری میں ایسی شخصیات مہمان بنی جو رائے عامہ ہموار بنائیں یا قومی ائیر لائین کے لیے بزنس لا سکے۔رپورٹ کے مطابق سکردو سے اسلام آباد آنے والے مسافروں کی فلائیٹ کی تاخیر سے دو روز قبل آگاہ کر دیا تھا، سکردو سے اسلام آباد فلائیٹ صرف 91 منٹش لیٹ ہوئی، ایئر سفاری کا تجربہ ماضی میں بھی کامیاب رہا قومی ائیر لائن پی آئی اے کے سی ای او مشرف رسول نے سپریم کورٹ کے حکم پر 43 مہمان مسافروں کا ایئر سفاری فلائیٹ کا کرایہ ادا کر دیا، مشرف رسول نے 23 لاکھ 83 ہزار 494 روپے کی رقم کرایہ کی مد میں ادا کردی۔