پی ٹی آئی کے صرف 279 ووٹوں سے ہارنے والے امیدوار کی درخواست منظور ،حلقہ سے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دے دیاگیا

4  اگست‬‮  2018

لاہور (آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے 279 ووٹوں سے ہارنے والے امیدوار کی درخواست منظور کرتے ہوئے حلقہ سے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دے دیا ۔ مسٹر جسٹس شاہد کریم نے ناکام امیدوار این اے 91 سرگودھا عامر سلطان چیمہ کی درخواست پر سماعت کی ۔ درخواست میں الیکشن کمیشن آف پاکستان، صوبائی الیکشن کمیشن اور ڈسٹرکٹ ریٹرنگ افسر کو فریق بنایا گیا ہے ۔ درخواست گزار کا موقف تھا کہ 25 جولائی کو عام انتخابات ہوہے۔

درخواست گزار نے 1 لاکھ 10 ہزار246 ووٹ حاصل کیے۔ (ن )لیگی امیدوار ذوالفقار احمد بھٹی نے ایک لاکھ 10 ہزار 525 ووٹ حاصل کیے۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ 279 ووٹوں کے فرق سے (ن) لیگ کے امیدوار ذوالفقار احمد بھٹی کو کامیاب قرار دیا گیا، اس نے ریٹرننگ آفیسر کو ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست دی۔ ریٹرنگ افسر نے ووٹوں کی گنتی کی درخواست یکطرفہ مسترد کر دی۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرنے کا حکم دے ۔ دریں اثناء لاہور ہائی کورٹ نے پی پی 123پیر محل سے (ن) لیگ کے ناکام امیدوار کی درخواست حلقے میں دوبارہ گنتی کا حکم دے دیا ۔ جسٹس شاہد کریم نے سید قطب علی شاہ کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کا موقف تھا کہ حلقہ میں ایک لاکھ 28 ہزار ووٹ کاسٹ ہوئے ۔ 45 سو ووٹوں کو غیر قانونی مسترد کر دیا گیا۔پریزائڈنگ افسران نے فارم 45 فراہم نہیں کیا ۔ تحریک انصاف کی مسماۃ سونیا نے40 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی ۔ ریٹرنگ افسر نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کر دی۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت پی پی 123 سے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دے۔ لاہور ہائی کورٹ نے پی پی 177 قصور کی دوبارہ گنتی کی درخواست پر حلقے میں دوبارہ گنتی کا حکم دے دیا ۔ درخواست (ن) لیگ کے احسن رضا کی جانب سے دائر کی گئی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ پی پی 177 سے پی ٹی آئی کے کرنل ہاشم سے 1670 ووٹ سے شکست کھائی۔

پریزائیڈنگ افسران نے گنتی کے وقت سنگین بے قاعدگیاں کیں۔ پولنگ ایجنٹس کو باہر نکالا گیا۔ فارم 45 نہیں دیا گیا۔ ریٹرننگ افسر نے دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کر دی۔عدالت حلقے میں دوبارہ گنتی کروانے کا حکم دے۔ لاہور ہائی کورٹ نے پی پی 118 ٹوبہ ٹیک سنگھ سے پی ٹی آئی کے ناکام امیدوار کی درخواست پر حلقے میں دوبارہ گنتی کا حکم دے دیا ۔ جسٹس شاہد کریم نے اسد زماں کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کا موقف تھا کہ حلقہ میں چھ ہزار ووٹوں کو غیر قانونی مسترد کر دیا گیا۔ (ن) لیگ کے امیدوار چوہدری خالد جاوید کو جتوانے کے لیے سیاسی مشینری کا استعمال کیا گیا۔ 483 ووٹوں کے فرق سے مخالف امیدوار کامیاب ہوا ۔ ریٹرنگ افسر نے ووٹوں کی گنتی کی درخواست مسترد کردی ۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت حلقہ سے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دے۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…