اسلام آباد(آن لائن) خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع سے نومنتخب ارکین قومی اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر نے قومی اسمبلی میں آزاد حیثیت برقرار رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ جو بھی حکومت یا پارٹی قبائلی عوام کو درپیش مسائل حل کرنے کیلئے اقدامات کرے گی ہم اس کا ساتھ دیں گے اسلا م آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نومنتخب اراکین قومی اسمبلی نے کہا کہ ہم مسمار شہروں کے باشندے انتخابات سے قبل بھی اسلام آباد سے امن کی بھیک مانگنے آئے تھے
اور انتخابات کے بعد بھی امن کا وہ حق اسمبلی کے فلور پر سے اس ریاست سے مانگیں گے جو حق ہمیں آئین پاکستان نے دیا ہے۔ ہمیں غدار کہا گیا مگر ہزار رکاؤٹوں کے باوجو د عوام نے ہمیں ووٹ دیا۔ اور امن مانگتے ہوئے ہمارے بیانیے پر مہرے تصدیق ثبت کی ہے انہوں نے کہا کہ اسمبلی کے فلور پر ریاست سے وہ حق مانگیں گے جو ہمیں آئین پاکستا ن نے دیا ہے۔ہمیں غدار کہا گیا مگر ہمیں عوام نے ووٹ دیا، اور ہمارے بیانیہ پر مہر لگائی ہے انہوں نے کہاکہ آپریشن ضرب عضب ختم ہو گیا ہے لیکن وزیرستان کے لوگ کیمپوں میں سسک رہے ہیں ضرب عضب پر اربوں روپیہ لگایا گیا مگر اس کے باوجود پورے وزیر ستان میں ٹارگٹ کلنگ پہلے سے بدترین انداز میں جاری ہے انہوں نے کہاکہ ریاستی حلف سے پہلے اپنے لوگوں کے سامنے حلف اٹھاتے ہیں کہ ہم مظلوم عوام کی آواز، فریاد ایوان تک پہنچائیں گے اورامن کا آئینی حق چھین کر رہیں گے انہوں نے کہاکہ سب سیاسی جماعتوں سے گزارش ہے کہ سیاسی جوڑ توڑ، خرید و فروخت اور عوامی مینڈیٹ سے غداری کے ماحول سے ہمیں محفوظ رکھا جائے ہم عوامی مینڈیٹ اور ووٹ کے تقدس کے لیے اپنی آزاد حیثیت برقرار رکھیں گے اورحکومتی یا اپوزیشن اتحاد میں شمولیت کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا لیکن ایسا ہم بطور آزاد اتحادی کریں گے انہوں نے کہاکہ شمالی اور جنوبی وزیر ستان کی عوام نے نئے سیاسی ماحول کی بنیاد رکھی ہے پورا پاکستان اس مثال سے سبق سیکھے اور یہ تاثر جو بن گیا تھا کہ ایک مضبوط ادارے کے سپورٹ سے جیت سکتے ہیں
ہمارے علاقے کی عوام نے اس تاثر کو غلط ثابت کیا ہے وزیرستان کی عوام نے ووٹ کے زریعے اسٹیٹس کو توڑ کر دکھایا ہے یہ پورے ملک میں پھیلے گانومنتخب رکن قومی اسمبلی علی وزیر نے کہاکہ ہم نے قسم کھائی ہے کہ ہم حقیقی بنیاد پر باتیں کریں گے کسی ادارے، فرد یا سیاسی جماعتوں کے خلاف ذاتی بنیاد پر بات نہیں کریں گے انہوں نے کہاکہ ریاست کے وہ ادارے جو ریاست کو اپنے کاروبار اور اپنی مرضی سے چلاتے ہیں ان کے اس کاروبار کی مخالفت کی جائے گی۔افسوس آتا ہے کہ جو لوگ ملک، قوم اور عوام کے خلاف اقدامات اٹھاتے ہیں ان کو تمغے دیئے جائیں
انہوں نے کہاکہ ہم پارلیمنٹ اور ریاست سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پختون تحفظ مومنٹ کے آئین کے تحت تمام مطالبے حل کیے جائیں افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ریاستی ادارے 50 نامور دہشت گردوں کو دنیا کے سامنے پیش کرکے بتادیں کہ گرفتار یا مارا گیا ہو انہوں نے کہاکہ عمران خان نے میڈیا کے ذریعے ہمارے مطالبات کی حمایت کی ہے ہم آنے والے دنوں میں دیکھے گے کہ اگر عمران خان حکومت بنا کر اپنے بیانات پر عمل کرتے ہیں تو ان کے پاس جانے کا فیصلہ کریں گے انہوں نے کہاکہ ہم مسائل کی بنیاد پرسیاست کرتے رہیں گے ہم آزاد حیثیت سے پارلیمنٹ کا حصہ ہوں گے اورمستقبل قریب میں حکومت اور اپوزیشن کے کردار کو دیکھ کسی کے ساتھ شمولیت کا فیصلہ کریں گے انہوں نے کہاکہ ہم درخواست کرتے ہیں کہ ہمارے مطالبات پورے کیے جائیں اورہمیں مزید مظاہروں پرمجبور نہ کریں