کراچی (این این آئی) سابق فوجیوں کی تنظیم ویٹرنز آف پاکستان (سابقہ پیسا)نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے آئی ایم ایف پر پاکستان کو قرضہ نہ دینے کیلئے دباؤ ملک کوسنگین اقتصادی مسائل میں دھکیلنے کی ساز ش ہے جودہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانے والے ملک پاکستان سے دشمنی کے مترادف ہے۔پاکستان کو دیوار سے لگانے کی کوششوں سے پاکستان اور امریکی کے مابین بداعتمادی بڑھے گی۔
امریکہ کا حکم ماننے سے آئی ایم ایف کی ساکھ مزید متاثر ہو گی جسے امریکہ پہلے ہی سیاست زدہ ادارہ بنا چکا ہے۔ پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے اورامریکہ کو جان لینا چائیے کہ اب ڈکٹیشن لینے یا دباؤ پر پالیسیان بدلنے کا دور گزر گیا ہے۔ ہم امریکی مدد کے بغیر بھی زندہ رہ سکتے ہیں۔ امریکہ جیسے دوستوں کی موجودگی میں پاکستان کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں ہے۔ پاکستان اور چین کی دوستی ہر آزامائش میں کامیاب ہوئی ہے جس میں دراڈ ڈالنے کی ہرکوشش ناکام ہو گی۔چین سے تعلقات پر کوئی سودے بازی ناممکن ہے۔آئی ایم ایف پر امریکی دباؤ پاکستان میں نئی حکومت کیلئے ایک بین الاقوامی محازپر ایک کڑا امتحان ثابت ہو گا جس سے بہتر انداز میں عہدہ براہ ہونے کی ضرورت ہے۔ماضی کی حکومتوں نے سیاسی مقادات کیلئے اصلاحات نہیں کیں۔اگر اب بھی اصلاحات نہ کی گئیں تو چند سال بعد دوبارہ قرضہ کی ضرورت پڑ جائے گی۔ سابق فوجیوں کی تنظیم ویٹرنز آف پاکستان (سابقہ پیسا)نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے آئی ایم ایف پر پاکستان کو قرضہ نہ دینے کیلئے دباؤ ملک کوسنگین اقتصادی مسائل میں دھکیلنے کی ساز ش ہے جودہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانے والے ملک پاکستان سے دشمنی کے مترادف ہے۔پاکستان کو دیوار سے لگانے کی کوششوں سے پاکستان اور امریکی کے مابین بداعتمادی بڑھے گی۔