اسلام آباد (نیوز ڈیسک) 2018ء کے عام انتخابات میں سیاست کے بڑے بڑے برج الٹ گئے، ایسے میں ایک طویل عرصے تک ناقابل شکست رہنے والے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بھی شکست کھا گئے، وہ اپنی شکست سے بہت دلبرداشتہ ہیں اور شروع دن سے وہ ان انتخابات کو ماننے سے انکاری ہیں اور دھاندلی کا الزام لگا رہے ہیں اور حلف نہ اٹھانے کی بات بھی کر رہے ہیں لیکن باقی سیاسی جماعتوں نے
ان کی بات نہیں مانی۔ واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھیوں کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ وہ اس شکست کی وجہ سے ذہنی دباؤکا شکار ہیں اور اسی ذہنی دباؤ کی بدولت آج ان کی طبیعت انتہائی ناساز ہو گئی جس پر انہیں راولپنڈی کے ادارہ امراض قلب میں پہنچایا گیا، جہاں پر ان کے ٹیسٹ لئے گئے جن کی رپورٹس نارمل قرار دے دی گئیں اور مولانا فضل الرحمان کو ایک ہفتے بعد دوبارہ طبی معائنے کا مشورہ دیا گیا۔