اسلام آباد (این این آئی) نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت ہوا، اس اجلاس میں کرپشن کے مختلف کیسز میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لینے کے علاوہ کرپشن میں ملوث افسران، سیاسی لوگوں کے خلاف انکوائری کی منظوری بھی دی گئی۔ چیئرمین نیب نے نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں کہا کہ کرپشن فری پاکستان کے لیے بھرپور کاوشیں کر رہے ہیں، فرائض کی انجام دہی میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کریں گے۔
نیب کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق پشاور میٹرو بس منصوبے میں کرپشن کی تصدیق پر پشاور میٹرو بس منصوبے میں کرپشن کی تحقیقات کی منظوری دے دی گئی ہے۔ نیب اعلامیہ کے مطابق ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں سابق ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب مظفر علی رانجھا کے خلاف کرپشن کی تحقیقات کی منظوری بھی دے دی گئی ہے، مظفر رانجھا پرسرکاری امور میں نیب سے عدم تعاون کا الزام ہے، اس کے علاوہ اختیارات کے ناجائز استعمال پر سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی ہے۔ اس اجلاس میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور چیئرمین پی ٹی اے انوشہ رحمان کے خلاف بھی کرپشن کی تحقیقات کی منظوری دے دی گئی ہے، واضح رہے کہ ملزمان نے این جی ایم ایس اے کا غیرقانونی ٹھیکہ دے کرخزانے کو نقصان پہنچایا۔ دریں اثناء قومی احتساب بیورو (نیب)نے اورنج لائن، میٹرو بس اور راولپنڈی بس منصوبے سے متعلق اہم ریکارڈ حاصل کرلیا۔ذرائع کے مطابق نیب لاہور نیب لاہور میں آشیانہ ہا?سنگ اسکینڈل کے مرکزی گرفتار ملزم احد خان چیمہ کے خلاف تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے اور نیب نے اورنج لائن ٹرین، میٹرو بس اور راولپنڈی بس منصوبے سے متعلق اہم ریکارڈ نیب لاہور نے حاصل کر لیا۔ذرائع کے مطابق نیب لاہور نے ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے جنرل منیجر کو ریکارڈ کی فراہمی کے لئے خط لکھا تھا کہ جس کے جواب میں تینوں میگا پراجیکٹس سے متعلق مصدقہ آڈٹ اعتراضات کے دستاویزی ثبوت حاصل کر لئے گئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ احد چیمہ کے دور میں ہی میٹروبس لاہور کا منصوبہ مکمل ہوا جبکہ اورنج لائن پروجیکٹ میں بھی اہم کردار ادا کیا، چیئرمین نیب نے بھی اوورنج لائن ٹرین منصوبے میں گھپلوں پر انکوائری کے احکامات جاری کئے ہیں۔ آڈٹ رپورٹس کا جائزہ لینے کے بعد احد چیمہ اور دیگر کے خلاف کیس کو آگے بڑھایا جائے گا۔