اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ملک کے معروف صحافی، تجزیہ کار اور کالم نگار جاوید چوہدری نے اپنے آج کے کالم میں انکشاف کیا ہے کہ حنیف عباسی کے گھر والوں پر عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا ہے۔ جاوید چوہدری لکھتے ہیں کہ وہ علی موسیٰ گیلانی جس نے 9 ہزار کلو گرام ایفی ڈرین بیچ دی تھی‘ جس سے یہ پورا سکینڈل شروع ہوا تھا وہ آج بھی آزاد پھر رہا ہے اور وہ حنیف عباسی جو
سات سال عدالت کو بتاتا رہا میری کمپنی نے کوٹہ لیا تھا‘ ہم نے دوائی بنائی تھی اور اس کا یہ ریکارڈ ہے وہ الیکشن سے چاردن پہلے جیل پہنچ گیا‘چلئے ہم مان لیتے ہیں یہ فیصلہ قانون کے عین مطابق ہوا لیکن حکومت نے پورے خاندان کے اکاؤنٹس بند کر دیئے ہیں‘یہ کہاں کا انصاف ہے؟ چلئے ہو سکتا ہے یہ بھی قانون کے عین مطابق ہو لیکن آپ زیادتی ملاحظہ کیجئے ملک کا کوئی بینک حنیف عباسی کی بیگم اور بچوں کے نئے اکاؤنٹس کھولنے کےلئے تیار نہیں ہو رہا‘یہ کہاں لکھا ہے؟ قانون اس کی کہاں اجازت دیتا ہے چنانچہ مجرم حنیف عباسی کی اہلیہ اور بچے اپنے اس حق کےلئے کہاں ٹکر ماریں‘ یہ کہاں جائیں لیکن میں پہلے عرض کر چکا ہوں ملک میں حقائق‘ منطق اور دلیل تینوں فوت ہو چکے ہیں‘ سچ اب وہ ہے جو سوشل میڈیا پر ہے یا پھر وہ جو رات کے اندھیرے میں جنم لیتا اور رات کے اندھیرے ہی میں پروان چڑھتا ہے‘ مجھے اکثر محسوس ہوتا ہے وہ وقت اب دور نہیں جب لوگ دوسروں کے کلمے پر بھی یقین نہیں کریں گے ‘ ہمیں سچ کا لفظ بھی صرف ڈکشنریوں میں ملے گااور ہم میں سے ہر وہ شخص جو حق‘سچ اور انصاف کی بات کرے گا وہ سیدھا جیل جائے گا یا پھر ملک چھوڑنے پر مجبور کر دیا جائے گا‘ وہ پاکستان اب زیادہ دور نہیں رہا۔واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کو ایفی ڈرین کیس میں انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی ہے اور وہ اس وقت اڈیالہ جیل میں اپنی سزا کاٹ رہے ہیں۔