بدھ‬‮ ، 29 جنوری‬‮ 2025 

نوازشریف نے جیل میں نیا کام شروع کردیا،مشاہد حسین کا خاص تحفہ،ہسپتال نہیں جانا چاہتا تھا لیکن پھر کیا ہوا؟ نوازشریف کی گفتگو، حیرت انگیز انکشافات

datetime 2  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی(آئی این پی ) مسلم لیگ (ن ) کے رہنماؤں کی اڈیالہ جیل راولپنڈی میں مسلم لیگ (ن) کے قائد وسابق وزیراعظم میاں نوازشریف سے ہونے والی ملاقات میں عام انتخابات 2018کے نتائج اور اے پی سی کے فیصلوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور انہیں اس پر اعتماد میں لیا گیا ۔ نوازشریف نے عام انتخابات میں آر ٹی ایس کی ناکامی پر بھی لیڈروں سے مشاورت کی اور اس حوالے سے لائحہ عمل طے کرنے کی ہدایت کی ،

نوازشریف کا کہنا تھا کہ وہ ہسپتال نہیں جانا چاہتے تھے ، جیل میں ملکی صورتحال سے آگاہی کیلئے تسلسل کیساتھ اخباروں کا مطالعہ شروع کردیا ، مشاہد حسین نے نوازشریف کو مختلف کتابوں کا تحفہ پیش کیا جن کا انہوں نے مطالعہ بھی کرنا شروع کردیا ۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کو اڈیالہ جیل میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایازصادق، الیکشن کمیٹی کے انچارج مشاہد حسین سید، سینیٹر پرویز رشید ، مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف ، سینیٹر مشاہد اللہ ، سابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، سابق وزیر ریلوے سعد رفیق اور دیگر نے مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نوازشریف سے ملاقات کی جس دوران ملکی سیاسی صورتحال سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران نوازشریف کو الیکشن 2018کے نتائج اورگرینڈ اپوزیشن الائنس کی اے پی سی کے فیصلوں پر اعتماد میں لیا گیا ۔ اس دوران نوازشریف نے انتخابات میں رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم (آرٹی ایس) کی ناکامی پر بھی لیڈروں سے مشاورت کی اور کہا کہ اس کی وجوہات جاننے کیلئے لائحہ عمل طے کیا جائے ۔ ملاقات میں سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر بھی موجود تھے ۔ اس موقع پر مشاہد حسین سید نے مسلم لیگ (ن) کے قائد کو کتابوں کے ایک سیٹ کا تحفہ بھی پیش کیا جن میں سے ایک سیرت النبیؐ پر مشتمل کتاب بھی شامل ہے جبکہ دیگر سیاسیات پر لکھی گئی کتابیں بھی تھیں ۔

اس پر نوازشریف نے ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ آج ہی سے ان کا مطالعہ شروع کر رہے ہیں ۔ رہنماؤں سے گفتگو کے دوران سابق وزیراعظم نے کہا کہ وہ ہسپتال نہیں جانا چاہتے تھے تاہم انہیں جیل انتظامیہ لے گئی لیکن طبیعت بہتر ہوئی تو انہیں خود ہی کہہ دیا کہ انہیں ہسپتال سے فوری جیل لے جایا جائے اور پھر میں اڈیالہ ہی آگیا ۔ نوازشریف نے کہا کہ میں اخباروں کا تسلسل کیساتھ مطالعہ کر رہا ہوں اور ملکی حالات سے مکمل طور پر باخبر رہتا ہوں ۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی راستہ بچا ہے


جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…