کراچی (نیوز ڈیسک) ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کے خلاف ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس میں برطانوی قانونی فرم کی خدمات حاصل کر لی ہیں۔ گزشتہ روزکراچی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں بانی متحدہ کے خلاف مقدمے کی سماعت ہوئی۔
عدالت کو تفتیشی افسر نے بتایا کہ برطانوی تفتیش کاروں نے پاکستان میں بھی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ کئی دوسرے ممالک سے بھی شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔ 69 بینک اکاؤنٹس کی اب تک تفصیلات سامنے آ چکی ہیں جن کے ذریعے منی لانڈرنگ کی گئی۔ عدالت میں بتایا گیا کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کے فنڈز بھی غلط طریقے سے استعمال کیے گئے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ متحدہ کے ارکان قومی اسمبلی، سینیٹرز اور ڈپٹی میئر کے ذریعے رقوم منتقل کی جاتی رہیں۔ منی لانڈرنگ کیس میں پیش رفت سے عدالت کو جلد آگاہ کیا جائے گا۔ ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین ملک دشمن سرگرمیوں اور کراچی میں قتل و غارت میں بھی ملوث ہیں۔ نیب، رینجرز اور دیگر اداروں سے بھی معلومات طلب کر لی گئی ہیں۔ دوسرے ممالک سے وزارت خارجہ کے ذریعے معلومات منگوائی گئی ہیں، اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات اور برطانوی حکومت کے حکام سے بھی بینک ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ طلب کر لیا گیا ہے۔ ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کے خلاف ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس میں برطانوی قانونی فرم کی خدمات حاصل کر لی ہیں۔ گزشتہ روزکراچی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں بانی متحدہ کے خلاف مقدمے کی سماعت ہوئی۔ عدالت کو تفتیشی افسر نے بتایا کہ برطانوی تفتیش کاروں نے پاکستان میں بھی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ کئی دوسرے ممالک سے بھی شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔