ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

تحریک انصاف نے پہلے 100 دن میں ہی تاریخ بدلنے کا اعلان کر دیا، خسارے میں جانے والے سرکاری اداروں کے ساتھ فوراً ہی کیا سلوک ہو گا؟ عالمی ادائیگیوں کیلئے آئی ایم ایف سے رجوع نہیں بلکہ کون سے 2 اقدامات کیے جائیں گے؟ حیرت انگیز انکشافات

datetime 2  اگست‬‮  2018 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ اقتدار میں آنے کے بعد سب سے پہلے خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں سے نمٹا جائے گا۔ تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر جو کہ تحریک انصاف کی جانب سے متوقع وزیر خزانہ ہیں انہوں نے فنانشل ٹائمز کو انٹرویو میں بتایا کہ پہلے سو روز کے اندر منتخب سرکاری کمپنیوں کو ویلتھ فنڈ کو سونپ دیں گے جسے نجی شعبے کے افراد رہنمائی فراہم کریں گے۔

اسد عمر نے کہا کہ خسارے میں چلنے والے اداروں کا نقصان اور قرض کم کرنے کا ذمہ دار ویلتھ فنڈ ہو گا، انہوں نے بتایا کہ فنڈ یہ بھی بتائے گا کہ کس ادارے کی نج کاری کی جائے اور کس کمپنی میں اصلاحات لائی جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی ادائیگیوں کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے آئی ایم ایف سمیت مختلف آپشنز پر غور کر رہے ہیں، اسد عمر نے کہا کہ عالمی بانڈز کی فروخت اور سعودی عرب سے خام تیل کی ادائیگیاں موخر کرنے کا بھی کہا جا سکتا ہے۔ گزشتہ روز ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی صورت حال بہت خراب ہے لیکن ہم نے اس سے نمٹنے کا چیلنج قبول کیا ہے، پاکستان کے لیے جو بہتر آپشن ہو گا وہ اپنائیں گے، اسد عمر نے معروف صحافی کامران خان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سمیت کوئی بھی آپشن نہیں چھوڑا جا سکتا، جس نہج پر پہنچ چکے ہر آپشن کو اپنانا ہو گا۔ انہوں نے دوران گفتگو کہا کہ اگر پولیس کو سیاسی مداخلت سے پاک کیا جا سکتا ہے تو باقی اداروں کو کیوں نہیں؟ انہوں نے کہا کہ سیاسی مداخلت کو تمام اداروں سے ختم کریں گے، ادارے بہتر ہوں گے تو سرکلر ڈیٹ والا مسئلہ نہیں ہو گا۔ ایف بی آر کی لیڈر شپ ایسی ہو جن کی اپنی کریڈیبلٹی ہو، انہوں نے کہا کہ ٹاپ لیڈرشپ میں ریفارمز کے فیصلے ہفتوں میں ہوں گے۔ اسد عمر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ

ہمارا اصل مقصد یہ ہے کہ ہر پانچ سال بعد آئی ایم ایف کے پاس جھولی نہ پھیلانا پڑے، گھبرانے کی بات نہیں، حل نکال لیا جائے گا۔ اسد عمر نے کہا کہ معیشت کے اندر حکومت کا کام سہولت کار کا ہے، اصل کام نجی شعبے نے کرنا ہے، دو کونسل بنانے جا رہے ہیں، ایک اکانومی کونسل اور دوسری بزنس ایڈوائزری کونسل ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ بزنس ایڈوائزری اور اکانومی کونسل کے ذریعے پاکستان کا پلان بنائیں گے۔ اسد عمر نے کہا کہ ہم اداروں کی کمزوریوں کو ٹھیک کریں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…