کراچی (این این آئی) قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف گھیرا تنگ کردیا ہے ۔ذرائع کے مطابق نیب کی ٹیم نے کے ڈی اے کے دفتر میں چھاپہ مارکر اہم ریکارڈ اور فائلیں قبضے میں لے لی ہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کی ٹیم نے کے ڈی اے آفس اے 8 پلاٹوں کی فائلیں قبضے میں لیں یہ پلاٹ سابق صدر آصف علی زرداری نے مختلف ناموں پر غیر قانونی طور پر الاٹ کرارکھے ہیں۔غیر قانونی الاٹ شدہ پلاٹ تین تلوار اور
دیگر علاقوں میں حاصل کیے گئے ہیں۔ان پلاٹوں کی مالیت اربوں روپے بتائی جاتی ہے۔دریں اثناء سندھ ہائیکورٹ میں منی لانڈرنگ کیس میں پیپلزپارٹی شعبہ خواتین کی صدر اورسابق صدر آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کی ایف آئی اے کے عبوری چالان کیخلاف درخواست کی سماعت عدالت نے ایف آئی اے ڈپٹی اٹارنی جنرل ایڈووکیٹ جنرل سمیت دیگرکو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔ منگل کوسندھ ہائیکورٹ میں منی لانڈرنگ کیس میں فریال تالپور کی ایف آئی اے کے عبوری چالان کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔عدالت میں وکیل صفائی فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ ایف آئی اے کی ایف آئی آر میں منی لانڈرنگ کا ذکر نہیں ہے جبکہ فریال تالپور کا ایف آئی آر میں بھی کوئی کردار واضح نہیں۔ الزامات سے ان کا کوئی تعلق نہیں ایف آئی آر سے کہیں ظاہر نہیں ہوتاکہ کمیشن یا بدعنوانی کی ہو۔عدالت نے کہاکہ کیا فائنل چالان جمع کرادیا ہے ۔ایف آئی اے کے وکیل صفائی نے کہاکہ نہیں فائنل چالان ابھی جمع نہیں کرایا گیا ۔عدالت نے کہاکہ پھر وکیل صاحب آپ کیسے کہہ رہے کہ کہ نام چالان سے نکال دے۔ابھی فائنل چالان تو جمع ہونے دیں چالان میں تو درخواست گزار روپوش ہیں۔درخواست گزار کے نام پر لال مارک ہے
اس کا مطلب درخواست گزار مفرور ہے وکیل صفائی نے کہاکہ ایف آئی اے نے فریال تالپور کو مفرور قرار دے رکھا ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ ایف آئی اے کے چالان کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔ عدالت نے وکیل صفائی کا موقف سنتے ہوئے ایف آئی اے کے ڈپٹی اٹارنی جنرل،ایڈووکیٹ جنرل سمیت دیگرکو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی