کراچی (این این آئی) ملکی کرنسی مارکیٹوں میں غیرملکی کرنسیوں کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی بہتری کا تسلسل جاری ہے۔پیرکوبھی انٹربینک مارکیٹ روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالرکی قدرمیں کمی ریکارڈ کی گئی۔اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر،یورو، برطانوی پاؤنڈ،سعودی ریال اوریواے ای درہم کی قدر میں کمی جبکہ چینی یوآن کی قدر میں استحکام رہا۔
فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جاری کردہ اعدادوشمارکے انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید میں4روپے اور قیمت فروخت میں3.50روپے کی مزید نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی،جس کے نتیجے میں امریکی ڈالرکی قیمت خرید127.80روپے سے گھٹ کر123.80روپے اور قیمت فروخت127.90روپے سے گھٹ کر124.40روپے ہوگئی۔اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید میں6.00روپے اورقیمت فروخت میں3.00روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی،جس کے نتیجے میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید124.00روپے سے گھٹ کر118.00روپے اورقیمت فروخت126.00روپے سے گھٹ کر123.00روپے ہوگئی۔پیر کویوروکی قیمت خرید میں3.30روپے اورقیمت فروخت میں 6.00روپے جبکہ برطانوی پاؤنڈ کی قیمت خرید میں4.00روپے اور قیمت فروخت میں7.00روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی،جس کے نتیجے میں بالترتیب یوروکی قیمت خرید132.80روپے سے گھٹ کر129.50روپے اور قیمت فروخت147.00روپے سے گھٹ کر141.00روپے جبکہ برطانوی پاؤنڈ کی قیمت خرید149.50روپے سے گھٹ کر145.50روپے اور قیمت فروخت165.00روپے سے گھٹ کر158.00روپے ہوگئی۔ فاریکس رپورٹ کے مطابق سعودی ریال کی قیمت خرید میں65پیسے اور قیمت فروخت میں1.25پیسے کی کمی جبکہ یواے ای درہم کی قیمت خرید میں1.20روپے اور قیمت فروخت میں1.30روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی ،
جس کے نتیجے میں بالترتیب سعودی ریال کی قیمت خرید30.40روپے سے گھٹ کر29.75روپے اورقیمت فروخت33.50روپے سے گھٹ کر32.25روپے اور یواے ای درہم کی قیمت خرید31.20روپے سے بڑھ کر30.00روپے اورقیمت فروخت34.30روپے سے گھٹ کر33.00روپے ہوگئی۔پیر کوچینی یوآن کی قیمت خرید18.00روپے اور قیمت فروخت19.90روپے مستحکم رہی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر ملک بوستان کے مطابق پرامن ماحول میں منعقد ہونے والے انتخابات سے کرنسی مارکیٹ میں اعتماد کی فضا پیدا ہوئی ہے
اور لوگوں نے محدود پیمانے پر کرنسی مارکیٹ کا رخ کیاہے۔انہوں نے انتخابات میں پی ٹی آئی کی تاریخ ساز کامیابی پر عمران خان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اب ان کے کندھوں پر اہم قومی ذمے داریوں کابوجھ آگیا ہے لہذا اب انہیں فتح مکہ کی مثال کو سامنے رکھتے ہوئے انتقامی سیاست کے بجائے مخالفین کو معاف کردینا چاہیے تاکہ انتخابی نتائج پر ممکنہ ردعمل سے امن وامان کی صورتحال برقرار رہے اور نئی معاشی پالیسیاں ترتیب دے کر ملک کو معاشی بھنور سے نکالنا چاہیے۔ملک بوستان نے بتایا کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی رسد کے مقابلے میں طلب انتہائی محدود ہوگئی جس سے امکان ہے کہ آئندہ دنوں میں ڈالر کی قدرمیں مزید کمی آئے گی۔