اسلام آباد/لاہور(این این آئی ) پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے وفاق اور پنجاب میں حکومت سازی پر مشاورت کا سلسلہ جاری ہے جبکہ پنجاب اور خیبر پختونخوا ہ میں وزرائے اعلی کی نامزدگی پر بھی غور شروع کر دیا گیا ، پنجاب میں حکومت بنانے کے لئے (ن) لیگ اور تحریک انصاف میں رسہ کشی جاری ہے،پنجاب اسمبلی کے چار نومنتخب آزاد ارکان نے تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کردیا
جبکہ فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ قومی و صوبائی اسمبلی کے مزید9 آزاد اراکین پی ٹی آئی میں شامل ہونے کو تیار ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کا مشاورتی اجلاس ہفتے کے روز بنی گالا اسلام آباد میں عمران خان کی صدارت میں ہوا۔اجلاس میں جہانگیر خان ترین ، اسد عمر، شیریں مزاری، عارف علوی ، یار محمد رند، عمران اسماعیل، شہریار آفریدی سمیت دیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں پنجاب سے آزاد امیدوار کی حیثیت سے کامیابی حاصل کرنے والے فخر امام اور دیگر آزاد امیدوار بھی موجود تھے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں وفاق اور پنجاب میں حکومت سازی کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اس دوران پارٹی کی موجودہ پوزیشن اور دیگر جماعتوں سمیت آزاد اراکین سے رابطوں پر بھی بات چیت کی گئی ۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں وفاق میں ممکنہ وزراء کے ناموں پر بھی گفتگو ہوئی ۔علاوہ ازیں پنجاب اسمبلی کے چار نومنتخب آزاد ارکان نے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کردیا ہے جبکہ پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ قومی و صوبائی اسمبلی کے مزید9 آزاد اراکین پی ٹی آئی میں شامل ہونے کو تیار ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ان کی جماعت وفاق کے ساتھ پنجاب میں بھی حکومت بنائے گی۔ آزاد رکن قومی اسمبلی فخر امام سمیت پنجاب سے چار آزاد اراکین صوبائی اسمبلی نے بنی گالا میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کی۔
کبیروالا سے حسین جہانیاں گردیزی، لیہ سے سید رفاقت حسین شاہ اور بشارت رندھاوا جبکہ ڈی جی خان سے حمید پتافی نے کپتان کے قافلے میں شامل ہونے کا اعلان کردیا۔دوسری جانب مظفرگڑھ سے نومنتخب رکن صوبائی اسمبلی سید علمدارقریشی، خانیوال سے مسعود گیلانی تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین کے ہمراہ خصوصی طیارے کے ذریعے ملتان سے اسلام آباد پہنچ گئے ہیں اوران کی بھی شمولیت کا امکان ہے۔ دوسری طرف (ق) لیگ کی جانب سے بھی آزاد امیدواروں سے رابطے جاری ہیں اور چوہدری پرویز الٰہی کی پنجاب میں حکومت سازی کے معاملے پر عمران خان سے ملاقات بھی متوقع ہے جس میں اہم فیصلے کئے جائیں گے۔