ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

چوہدری نثار کو دو حلقوں میں شکست ہوئی ، وہ دعویٰ کرتے تھے کہ شیر کے بغیر بھی جیت سکتے ہیں، ان کو اب ۔۔۔! پرویز رشید کو موقع مل گیا،کھری کھری سنادیں 

datetime 28  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سابق وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے پاس صوبے اور وفاق میں واضح اکثریت موجود نہیں ہے، مانگے تانگے کی بیساکھیوں سے وہ صوبے اور وفاق میں حکومت بنائیں گیجس جماعت کے پاس سب سے زیادہ ووٹ ہوں حکومت بنانے کا حق اس کو ملنا چاہیے،میڈیا پر بہت سی غیر مصدقہ خبریں موجود ہوتی ہیں میں ہر خبر پر کیا تبصرہ کرسکتا ہوں،

جو کچھ سڑکوں پر ہو رہا ہے میڈیا نے اس کو نہیں دکھایا،چوہدری نثار علی خان کو دو حلقوں میں شکست ہوئی ہے، وہ دعویٰ کرتے تھے کہ وہ شیر کے بغیر بھی جیت سکتے ہیں، ان کو اب شیر کی اہمیت کا اندازہ ہو گیا ہو گا،عوام نے چوہدری نثار علی خان کی جیپ میں سوار ہونے سے انکار کر دیا ۔ہفتہ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز رشید نے کہا کہ جس جماعت کے پاس سب سے زیادہ ووٹ ہوں حکومت بنانے کا حق اس کو ملنا چاہیے،2013کے انتخابات میں کے پی کے میں تحریک انصاف میجارٹی پارٹی نہیں تھی بلکہ سنگل لارجسٹ پارٹی تھی، اس اصول کو ہم نے تسلیم کیا تھا، تحریک انصاف کئی مرتبہ صوبے میں اکثریت کھو بیٹھتی تھی جب ان کے اراکین ناراض ہو جاتے تھے، لیکن ہم نے پی ٹی آئی کو پورے 5سال حکومت کرنے کا موقع دیا تھا، ہمیں اس کلچر کو آگے بڑھانا چاہیے تا کہ ہارس ٹریڈنگ سے چھٹکارا پایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں پی پی پی کی آزاد کشمیر حکومت کے خلاف عدم اعتماد ہونے والا تھا مگر نواز شریف نے اپنی پارٹی کو ہدایت کی تھی کہ ہم اس حرکت میں شامل نہیں ہوں گے، تحریک انصاف کے پاس صوبے اور وفاق میں واضح اکثریت موجود نہیں ہے، مانگے تانگے کی بیساکھیوں سے وہ صوبے اور وفاق میں حکومت بنائیں گے۔ پرویز رشید نے کہا کہ میڈیا پر بہت سی غیر مصدقہ خبریں موجود ہوتی ہیں میں ہر خبر پر کیا تبصرہ کرسکتا ہوں، جو کچھ سڑکوں پر ہو رہا ہے میڈیا نے اس کو نہیں دکھایا،

لوگوں نے نواز شریف کے بیانیے پر مہر لگا دی ہے، جس کے پاس اکثریت ہو اسے حکومت بنانے کا موقع ملنا چاہیے، عوام کا ووٹ چوری ہوا ہے، کیا ضرورت پیش آئی تھی کہ فارم 45کو روکا گیا، چوہدری نثار علی خان کو دو حلقوں میں شکست ہوئی ہے، وہ دعویٰ کرتے تھے کہ وہ شیر کے بغیر بھی جیت سکتے ہیں، ان کو اب شیر کی اہمیت کا اندازہ ہو گیا ہو گا، ہم نے ہارس ٹریڈنگ جیسی حرکتیں نہیں کیں، سیاست سے ہارس ٹریڈنگ کا خاتمہ کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام نے چوہدری نثار علی خان کی جیپ میں سوار ہونے سے انکار کر دیا ہے، 25جولائی کے ایجنڈے نے نواز شریف کا بیانیہ مزید پختہ کر دیا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…