اتوار‬‮ ، 07 ستمبر‬‮ 2025 

پی ٹی آئی کے امیدوار سابق صوبائی وزیر اکرام اللہ خان گنڈا پور کہاں جارہے تھے کہ خودکش حملے کا نشانہ بن گئے؟دھماکے کی جگہ سے سیکورٹی اداروں کو کیا کچھ ملا؟افسوسناک تفصیلات منظر عام پر آگئیں

datetime 22  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈیرہ اسماعیل خان (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی نشست کیلئے امیدوار اور سابق صوبائی وزیر اکرام اللہ خان گنڈا پور خودکش حملے میں شہید ہوگئے ٗاکرام اللہ گنڈاپور انتخابی مہم کے دوران دہشت گردی کا نشانہ بننے والے تیسرے سیاستدان ہیں، عوامی نیشنل پارٹی کے ہارون بلور اور بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار نوابزادہ سراج رئیسانی بھی انتخا بی مہم کے دور ان خودکش حملوں میں شہید ہوچکے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر ڈی آئی خان نعمان افضل آفریدی نے میڈیا کو بتایا کہ ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل کلاچی میں خودکش حملے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے پی ٹی آئی امیدوار سردار اکرام اللہ خان گنڈا پور طبی امداد کے دوران چل بسے۔قبل ازیں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او )نے بتایا کہ تحصیل کلاچی سے صوبائی نشست کیلئے تحریک انصاف کے امیدوار سردار اکرام اللہ خان گنڈاپور کی گاڑی پر خودکش حملہ ہوا جس کے نتیجے میں ان سمیت 4 افراد زخمی ہوئے۔ اکرام اللہ گنڈا پور اور دیگر زخمیوں کو طبی امداد کے لیے سی ایم ایچ ہسپتال لے جایا گیا جہاں پی ٹی آئی امیدوار دوران علاج چل بسے جبکہ ان کے خاندانی ذرائع نے بھی اکرام اللہ گنڈا پور کی شہادت کی تصدیق کردی ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق اکرام اللہ گنڈاپور اپنے گھر سے نکلے تھے اور کچھ دوری پر ہی تھے کہ ان کی گاڑی کے قریب زور دار دھماکا ہوا۔کلاچی دھماکے بعد پولیس اور سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور جائے وقوعہ پر حصار بناتے ہوئے وہاں کسی کو بھی جانے کی اجازت نہیں دی۔عینی شاہد کے مطابق دھماکے کی جگہ پر ایک انسانی سر اور ٹانگیں بھی موجود ہیں۔پولیس کے مطابق اکرم اللہ گنڈا پور پانچ سال قبل جاں بحق ہونے والے اپنے بھائی اور

سابق صوبائی وزیر اسرار اللہ گنڈاپور کی شہادت میں ملوث ملزمان کی عدم گرفتاری کے خلاف منعقدہ ایک احتجاجی دھرنے میں شرکت کیلئے جارہے تھے کہ اس دوران ان کا گاڑی پر حملے کیا گیا۔یاد رہے کہ سابق صوبائی وزیر اسرار اللہ گنڈا پور کو پانچ سال قبل ایک خودکش حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔ مقتول کے بھائیوں نے ان کی قتل کا الزام پی ٹی آئی ڈیرہ اسماعیل خان کے ایک اہم رہنما پر لگایا تھا تاہم ایف آئی آر میں ان کا نام ہونے کے باوجود

ابھی تک اس ضمن میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔ادھر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اکرام اللہ گنڈا پور کے قافلے پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کیلئے صحت یابی کی دعا کی ۔ یاد رہے کہ اکرام اللہ گنڈا پور صوبائی اسمبلی کی نشست پی کے 99 سے تحریک انصاف کے امیدوار تھے۔10 جولائی کو پشاور کے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی کی کارنر میٹنگ میں دھماکے کے نتیجے میں اے این پی امیدوار ہارون بلور

سمیت 22 افراد شہید اور کئی زخمی ہوئے۔13 جولائی کو مستونگ میں انتخابی مہم کے دوران خودکش حملے میں بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار سراج رئیسانی سمیت 150 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے ٗ13 جولائی کو ہی متحدہ مجلس عمل کے این اے 35 بنوں سے امیدوار اکرم خان درانی کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا جس میں 4 افراد شہید ہوئے۔17 جولائی کو سابق وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور اور پاکستان مسلم لیگ نواز کے این اے 55 اٹک سے امیدوار شیخ آفتاب کامرہ میں انتخابی مہم میں شرکت کے بعد واپس آرہے تھے کہ ان کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی تاہم وہ قاتلانہ حملے میں محفوظ رہے۔



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…