اسلام آباد(نیوزڈیسک)غلطیاں ہی غلطیاں،معروف قانون دان نے ایوین فیلڈ ریفرنس فیصلے کی دھجیاں اُڑادیں،یہ کیس جیسے ہی ہائیکورٹ میں گیا صرف دو سماعتوں میں کیا ہوگا؟بڑا دعویٰ کردیا،دھماکہ خیز اعلان، تفصیلات کے مطابق معروف قانون دان علی احمد کرد نے دعویٰ کیا ہے کہ جج محمد بشیر کے فیصلے میں بے تحاشہ قانونی نقائص اور سقم ہیں ،
کسی پاکستانی عدالت کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ کسی غیرملکی کرنسی میں جرمانہ عائد کرے، پاوؤنڈ کیساتھ بھی واضح نہیں کیا گیا کہ یہ کس ملک کے پاؤنڈکی بات ہورہی ہے جبکہ اگر جرمانے ادا نہ کیا گیا تو اس صورت میں کتنی مزید سزا کاٹنا پڑے گی اس کا بھی کوئی ذکر نہیں، یہ فیصلہ ہرلحاظ سے نقائص سے بھرا ہواہے، علی احمد کرد نے کہا کہ میں یقین سے کہتا ہوں کہ یہ کیس جیسے ہی ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ کے سامنے گیا تو ایک دو سماعتوں کے دوران ہی اپیل منظور کرلی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ’174صفحوں کافیصلہ لکھنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ قانونی لحاظ سے بہت بہترین فیصلہ ہے جبکہ عدلیہ جو خود مانتی ہے کہ نواز شریف کے خلاف کوئی کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔ جب کرپشن ہی ثابت ہی نہیں ہوئی تو آپ کس بنیاد پر ان کو 10سال کی سزا دے رہے ہیں؟، علی احمد کرد نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ آپ جج صاحب کی قابلیت کا اندازہ لگائیں کہ جرمانہ بھی پاؤنڈز میں کیا ہے، اور یہ بھی نہیں لکھا کہ کس ملک کا پاؤنڈ؟سوڈان والا،مصری پاؤنڈ, لبنان والا یا برطانوی پاؤنڈ؟ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ بلوچستان کے وکلاء نوازشریف کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے ایک وفد سماعت کے موقع پر نوازشریف کے ساتھ بھیجیں گے ۔